روس نے پاکستان کو دہشت گردی کیخلاف تکنیکی معاونت کی پیشکش کر دی
اسلام آباد (سٹاف رپورٹر) روس نے انسداد دہشت گردی کے شعبے میں پاکستان کو تکنیکی معاونت فراہم کرنے کی پیشکش کی ہے۔ پاکستان کے دورہ پر آئے ہوئے روس کے ڈپٹی دائریکٹر جنرل سرگئی اور چیف کونسلر برائے صدارتی انتظامیہ والری مولوسٹوف نے گزشتہ روز قومی سلامتی مشیر ناصر جنجوعہ سے یہاں ملاقات کی۔ روسی وفد نے دوطرفہ تعلقات کے فروغ اور دفاعی شعبہ میں تعاون پر بات کی اور کہا کہ ان کا ملک پاکستان کو جنوبی ایشیا میں اپنا قابل اعتماد شراکت دار سمجھتا ہے اور تمام شعبوں میں تعاون کے فروغ کی خواہش رکھتا ہے۔ مزید براں قومی سلامتی کے مشیر ناصر خان جنجوعہ نے کہا ہے پاکستان کو اپنے سٹرٹیجک اثاثوں کو سائبر حملوں سے محفوظ رکھنا بہت اہم ہے، اس لئے ہمیں سائبر کرائمز سے نمٹنے کے لئے موثر اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔ اس ضرورت کو سمجھتے ہوئے پاکستان نے سائبر سکیورٹی کے لئے جامع اقدامات کئے ہیں۔ پاکستان انفارمیشن سکیورٹی ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام سائبر سکیور پاکستان ویژن 2025 کے موضوع پر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا انٹرنیٹ کے فراہمی سے جہاں ہمیں سہولتیں ملتی ہیں وہیں ہماری پرائیوسی کے لئے بڑھتا ہوا خطرہ بھی موجود ہے۔ عوام اورحکومت کو سائبر سکیورٹی خطرات کی شدت کا احساس کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے ماہرین پر زوردیا کہ وہ اس سلسلے میں سرکاری محکموں اورملک کے عوام کی معاونت کریں۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے سائبر سکیورٹی ملائیشیا کے چیف ایگزیکٹو ڈاکٹر امین الدین عبدالواہاب نے کہاکہ ملائیشیا نے سائبر سکیورٹی کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے بروقت اقدامات کئے ہیں۔ پاکستان انفارمیشن سکیورٹی ایجنسی کے صدر عمار جعفری نے کہاکہ پاکستان کا مستقبل بروقت ترقی اور ملک میں سائبر سکیورٹی یقینی بنانے سے منسلک ہے۔ دریں اثنا مشیر قومی سلامتی ناصر جنجوعہ سے صومالی صدر کے مشیر برائے خارجہ امور بلال محمد عثمان نے ملاقات کی ہے۔ اس موقع پر دو طرفہ تعلقات، مختلف شعبہ جات میں تعاون اور سیکورٹی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
روس/ پیشکش