بینظیرانکم سپورٹ پروگرام اور ایسڈ سروائور فائونڈیشن میں اتعاون کے معاہدے پر دستخط
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) بینظیرانکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) اور ایسڈ سروائور فائونڈیشن (اے ایس ایف) کے مابین پاکستان میں تیزاب گردی، جلائے جانے سے متعلق جرائم اور جنسی بنیاد پر تشدد کو کم کرنے کے حوالے سے تعاون کیلئے معاہدے پر دستخط کئے گئے۔ اس میں کے اے پی ریسرچ، تیزاب گردی اور جلائے جانے سے متعلق جرائم کے اثرات کی نگرانی، خواتین اور لڑکیوں سے متعلق حقوق اور پالیسیاں شامل ہیں۔ اس میں تیزاب گردی اور جلائے جانے سے متعلق بل، خواتین اور لڑکیوں کے قوانین کے نفاذ اور سماجی تحریک کے ذریعے اس حوالے سے شواہد اکھٹا کرنے کی پالیسیاں بھی شامل ہیں۔ اس منصوبے کو یورپی کمیشن نے فنڈ کیا ہے۔ چیئرپرسن بی آئی ایس پی ماروی میمن نے کہا کہ بی آئی ایس پی نے ہمیشہ سے ملک کی سب سے کمزور خواتین کیلئے اقدامات کرنے کی جانب توجہ مرکوز کی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ شراکت داری خواتین اور لڑکیوں کے حقوق کے لئے جنگ کا ایک اور قدم ہے، جو بی آئی ایس پی کی مستحقین کی بالخصوص اور پاکستانی خواتین کی بالعموم مدد کرے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ شراکت داری پاکستان میں خواتین کے خلاف جرائم کو ختم کرنے میں اہم کردار ادا کرے گی۔ اس شراکت داری کے تحت، اے ایس ایف اور بی آئی ایس پی دیگر ریاستی اتھارٹیوں کے اشتراک سے ایک حکمت عملی ڈیزائن کریں گے جس کا مقصد خواتین اور لڑکیوں کے خلاف تشدد کا مقابلہ کرنا اور پاکستان میں صنفی برابری اور خواتین کے حقوق کیلئے کام کرنا ہے۔ سیکرٹری بی آئی ایس پی عمر حمید خان نے کہا کہ یہ شراکت داری بی آئی ایس پی کی نئی پہنچ کو اپناتی ہے جس میں مالی مدد کی منتقلی کے لئے سپورٹ سمیت کئی اقدامات شامل ہیں۔ انہوں نے کہاکہ گریجویشن ماڈل خواتین کو بااختیار بنانے کی جانب ایک نئی حکمت عملی ہے، اور اس موقع پر خواتین کے خلاف جرائم کو کم کرنے کی کوششیں بہت اہم ہیں جبکہ بی آئی ایس پی سماجی اور معاشی اعتبار سے خواتین کو بااختیار بنا رہا ہے۔ اے ایس ایف 210 بی آئی ایس پی کمیٹی لیڈرز کو ان کے متعلقہ علاقوں میں صنفی مساوات اور خواتین کے حقوق پر ٹریننگ آف ٹرینرز فراہم کرے گی۔