احتساب کے نام پر الیکشن میں تاخیر آئینی بحران پیدا کریگی، سراج الحق
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہاہے کہ کوئی نیا این آر او قبول کریں گے نہ انتخابات میں ایک دن کی تاخیر برداشت کریں گے ۔ قوم وزیراعظم کی چیف جسٹس سے ملاقات کا مقصد جاننا چاہتی ہے ۔ بروقت انتخابات نہ ہوئے تو آئینی بحران پیدا ہوگا ۔ اصطبل خریدنے کا جو تماشا سینیٹ انتخاب میں لگا ہے ، وہ عام انتخابات میں نہیں چاہتے ۔ جنوبی پنجاب کے عوام الگ صوبہ کے حق میں ہیں ۔ ملک میں میرٹ کی بالادستی اور صلاحیت کے ساتھ ساتھ صالحیت کے حامل حکمرانوں کی ضرورت ہے جو ملک و قوم کو موجودہ بحرانوں سے نجات دلا سکیں ۔ بڑی دینی جماعتیں ایم ایم اے کے پلیٹ فارم پر متحد ہو گئی ہیں اب دینی اور مذہبی لوگوں کا ووٹ بھی ایک بکس میں پڑناچاہیے ۔ دینی جماعتوں کا ووٹ تقسیم ہونے کا فائدہ اقتدار پر مسلط جاگیرداروں اور سرمایہ داروں کو ہوتاہے ۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے مظفر گڑھ میں ڈیرہ غازیخان ڈویژن کے اجتماع ارکان سے خطاب اور بعد ازاں مقامی ہوٹل میں پر ہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہاکہ قوم منتظر ہے کہ نوازشریف کے احتساب کے ساتھ دیگر لوگوں کا بھی احتساب شروع کیا جائے اور پانامہ ، دبئی اور لندن لیکس کے ساتھ ساتھ بنکوں سے اربوں روپے کے قرضے لے کر معاف کرانے والوں کا محاسبہ ہو ۔ انہوںے کہاکہ نیب کے پاس ایک سو پچاس میگا کرپشن سکینڈلز موجود ہیں ان کو نہ کھولنے کا کوئی جواز آج تک نیب پیش نہیں کر سکا ۔ ایوانوں میں براجمان لینڈ ، شوگر اور ڈر گ مافیا نے قومی دولت لوٹ کر اپنی سات پشتوں کے لیے دولت جمع کر لی ہے ان میں کرپشن کرنے کے علاوہ اور کوئی صلاحیت نہیں۔