بلوچستان عوامی پارٹی کے نام سے نئی پارٹی کا اعلان، حقوق پر سمجھوتہ نہیں کرنیگے، انوارالحق کا کڑ
کوئٹہ(نما ئندہ نوائے وقت ، خبر ایجنسیا ں )بلوچستان عوامی پارٹی کے نام سے نئی سیاسی جماعت کا اعلان کردیا گیا ،بلوچستان کے بزرگ سیاستدان سابقہ سینیٹر ،سابق صوبائی وزیر سعید احمد ہاشمی نے جمعرات کے روز وزیراعلی ہائوس کے سبزہ زار پر ہجوم پریس کانفرنس میں نئی سیاسی جماعت کا اعلان کیا ،انہوں نے کہاکہ نئی سیاسی جماعت کے منشور کی تیاری آخری مرحلے میں ہے ،اپریل یا مئی میں جنرل کونسل کا اجلاس بلایا جائیگا جس میں باقاعدہ پارٹی کے الیکشن ہونگے جو انتخابات میں حصہ لے گی ،پارٹی میں نوجوان قیادت کو سامنے لایا جارہاہے ،انہوں نے کہاکہ وزیراعلی بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو اورانکی کابینہ کے وزراء اس پریس کانفرنس میں موجود ہیں انکی موجودگی سے یہ بات بالکل واضح ہوجاتی ہے کہ وہ ہمارے ساتھ ہیں ،اپریل یا مئی میں پارٹی کا جنرل کونسل کا اجلاس بلایا جائیگا جس میں پارٹی کے نئے عہدیداروں کا انتخاب کیا جائیگا اور پارٹی کو باقاعدہ الیکشن کمیشن کے پاس رجسٹرڈ کرایا جائیگا،ذرائع کے مطا بق نئی جماعت میں 32 ارکین اسمبلی اور6 آزاد سینیٹرز بھی شامل ہو نگے ۔انہوں نے کہاکہ مرکزی سطح پر سینیٹر انوارالحق کاکڑ کو اور صوبائی سطح پر سابقہ صوبائی وزیر داخلہ میر شعیب نوشیروانی کو صوبائی ترجمان مقررکردیا گیا ہے ،اس موقع پرسعید احمد ہاشمی نے کہاکہ 2018ء کے الیکشن میں بلوچستان عوامی پارٹی بھر پور انداز میں حصہ لے گی اور دیگر سیاسی جماعتوں سے بھی اتحاد کیا جائیگا اور ان سے بھی بات چیت کی جائے گی ،سعید احمد ہاشمی نے کہاکہ 83سال سے ہمارا خاندان مسلم لیگ سے وابستہ ہے ، اس موقع پر سینیٹر انوارالحق کاکڑ نے کہاکہ اب بلوچستان سے بلیک میلنگ کی صدا نہیں آئے گی ،ہمارے منشور میں معاشی اور سیاسی حقوق سرفہرست ہونگے ان پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے ہر جگہ عوام کے حقوق کی جنگ لڑتے نظر آئیں گے ،انوارالحق کاکڑ نے کہاکہ بلوچستان عوامی پارٹی میں یوسف مگسی ،غوث بخش بزنجو ،خان آف قلات کے ہمدرد بھی ہمارے ساتھ شامل ہیں اور انکی بلوچستان پر گہری نظر ہے اور وہ بلوچستان میں ترقی چاہتے ہیں ،ہماری پارٹی بلوچستان کے حقوق کیلئے جدوجہد کررہی ہے ،آج تک بلوچستان کو اس کے حقوق سے نظر انداز کیا گیا ہے ،ہم بلوچستان کے حقوق کیلئے کسی بھی طرح دستبردار نہیں ہونگے ،اور ہم کوشش کرینگے کہ آنیوالے انتخابات میں کامیابی حاصل کریں ،انہوں نے کہاکہ ہم دعوی کرنیوالوں میں سے نہیں ہیں عملی طورپر ثابت کرینگے کہ ہماری پارٹی نے بلوچستان کے حقوق کیلئے جوجدوجہد کی ہے وہ ہم نے حاصل کی ہے ،انہوں نے کہاکہ 18ویں ترمیم کے بارے میں ہمارے گروپ کے سینیٹر جنرل کونسل کے اجلاس میں منظوری کے بعد پالیسی میٹر جاری کرینگے ہمیں سب سے پہلے پاکستان کی سلامتی منظور ہے ،انہوں نے کہاکہ وزیراعلی بلوچستان سمیت دیگر ارکان اسمبلی ،قبائلی عمائدین اور اہم شخصیات کسی بڑے عوامی جلسے میں شمولیت کا اعلان کریں ،بلوچستان عوامی پارٹی کے صوبائی ترجمان اور سابق صوبائی وزیر داخلہ میر شعیب نوشیروانی نے کہاکہ بلوچستان کو مرکز میں ہمیشہ نظر انداز کیا ہے چاہیے حکومت کسی کی بھی ہو بلوچستان کے حقوق دینے سے گریز کیا ہماری پارٹی کی تشکیل کے بعد ہم اپنے حقوق حاصل کرنے کیلئے قومی اسمبلی ،سینیٹ اور صوبائی اسمبلی کے فلور پر آواز اٹھائیں گے اور انشاء اللہ ہم اپنے حقوق حاصل کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے،اس موقع پر آزاد گروپ کے سینیٹر کہدہ بابر نے کہاکہ میر اتعلق گوادر سے ہے اور انشاء اللہ سی پیک کے شروع ہونے سے بلوچستان کو ترقی ملے گی جس کیلئے ہماری جدوجہد جاری ہے ،اس موقع پر صوبائی وزیر داخلہ میر سرفراز بگٹی ،صوبائی وزیر پرنس احمد علی بلوچ ،صوبائی وزیر طاہر محمود ،رکن صوبائی اسمبلی جان جمالی ،سینیٹر محترمہ ثناء جمالی ،سینیٹر احمد خان خلجی ،وزیراعلی کے مشیر شہزادہ صالح بھوتانی ،وزیراعلی کے مشیر خزانہ ڈاکٹر رقیہ سعید ہاشمی ،محترمہ رکن صوبائی اسمبلی کیشور جتک ،انیتہ عرفان ،سابقہ صوبائی وزیر بیگم پروین مگسی ،صوبائی وزیر چنگیز خان مری کے صاحبزادے بشر ے مری ،رکن صوبائی اسمبلی سردار در محمد ناصر کے صاحبزادے محمد جمیل ناصر ،رکن صوبائی اسمبلی سردار عبدالرحمن کھیتران کے صاحبزادے اونگزیب کھیتران ،سابقہ رکن صوبائی اسمبلی عبدالغفور لہڑی ،سابقہ مشیر وزیراعلی بلوچستان اور رکن صوبائی اسمبلی محمد خان لہڑی ،صوبائی وزیر صحت میر عبدالماجد ابڑو ،رکن صوبائی اسمبلی میر اظہار حسین کھوسہ ،وزیراعلی کے مشیر اعجاز خان سنجرانی ،سعید احمد ہاشمی کے صاحبزادے احسن ہاشمی ، سابق صوبائی وزیر میر فائق جمالی ،سابق صوبائی وزیر سلیم کھوسو بھی موجود تھے۔
بلو چستان پا رٹی کا اعلا ن