کمانڈر تحریک طالبان کا فتویٰ، 19 صحافیوںکی جان کو خطرہ
لاہور (معین اظہر سے) پاکستان تحریک طالبان کے کمانڈر کی طرف الیکٹرانک میڈیا اور پرنٹ میڈیا کے صحافیوں کیخلاف فتویٰ جاری کر دیا ہے اس فہرست میں 19 صحافیوں کے نام ہیںجن کی جان کو خطرہ ہوسکتا ہے اسلئے پولیس نے صحافیوں کیلئے فول پروف سکیورٹی انتظامات کرنے کی ہدایات جاری کی ہیں۔ صحافیوں کی جان کو خطرہ کے ساتھ بعض پولیس افسران اور علماء اکرام کو جو ٹی ٹی پی کیخلاف بیان بازی کرتے ہیں ان پر حملہ کے خدشہ کا اظہار بھی کر دیا گیا ہے جبکہ مینار پاکستان پر بھی دہشت گرد حملہ کیا جا سکتا ہے۔ تفصیلات کے مطابق طالبان کمانڈر خالد حقانی نے میڈیا کے حوالے سے فتوے جات جاری کئے، اسکے ساتھ میڈیا کے کچھ لوگوں کو دھمکیاں بھی جاری کی گئی ہیں جن میں صحافی اور میڈیا آگنائزیشن کے مالکان بھی شامل ہیں۔ اس کیلئے یہ سفارش کی گئی ہے صحافیوں کیلئے فول پروف سکیورٹی انتظامات کئے جائیں جن کو خطرہ ہے کی سیکورٹی پر خصوصی توجہ دی جائے۔ اسکے علاوہ چار پولیس افسران کیخلاف بعض دہشت گردوں کی طرف سے حملے کی کا الرٹ بھی جاری کیا گیا ہے۔ اسکے مطابق ڈی ایس پی اکرم مغل، انسپکٹر میر عالم، انسپکٹر سلیم مروت، انسپکٹر صابر پر حملہ کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے۔ اس کے علاوہ ایک اور راغب حسین نعیمی پر دہشت گردی کے حملے کی اطلاعات بھی ہیں، ان پر حملہ احرار الہند نامی تنظیم اور ٹی ٹی پی کی جانب سے کیا جا سکتا ہے انکے بارے میں جو الرٹ جاری ہوا ہے اس کے مطابق وہ تحریک طالبان کے خلاف بیانات دیتے ہیں۔ راغب نعیمی کے والد مولانا سرفراز نعیمی کے اوپر بھی دہشت گرد حملہ 2009ء میں ہوا تھا جس پر پولیس کو کہا گیا ہے ان کی سکیورٹی انتہائی سخت کردی جائے۔ اسکے علاوہ ایک الرٹ جاری کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے مینار پاکستان پر بھی حملہ ہوسکتا ہے۔