اسلام آباد (آن لائن + یڈیو نیوز) اے این پی نے صوبہ سرحد کے نام کی تبدیلی کے معاملے پر مسلم لیگ (ن) کے علاوہ دیگر سیاسی جماعتوں سے بھی رابطے تیز کر دئیے ہیں‘ اے این پی کے تین رکنی وفد نے مسلم لیگ (ق) کے صدر چودھری شجاعت حسین سے ملاقات کی‘ سیکرٹری جنرل مشاہد حسن سید اور صوبہ سرحد (ق) لیگ کے صدر امیر مقام بھی موجود تھے۔ مسلم لیگ (ق) کے ذرائع کے مطابق اے این پی نے صوبہ سرحد کے نام کی تبدیلی کے معاملے پر لچک کا مظاہرہ کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے‘ (ق) لیگ نے کہا کہ صرف پختونخوا کے نام پر اصرار نہ کیا جائے اس ملاقات کے حوالے سے مسلم لیگ صوبہ سرحد کے صدر امیر مقام نے بتایا کہ ہم نے اے این پی کو یقین دلایا ہے کہ وہ اگر نام کی تبدیلی کے معاملے پر لچک دکھائیں گے تو (ق) لیگ بھی ایسا کریگی ہم نہیں چاہتے کہ صوبے کے نام کی تبدیلی کے معاملے پر تین صوبے بن جائیں‘ فریقین کو درمیانی راستہ نکالنا ہو گا صرف ایک نام پر ہٹ دھرمی کا مظاہرہ نہ کیا جائے‘ اے این پی نے ہمیں یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ لازمی طور پر لچک دکھائیں گے‘ امیر مقام نے کہا کہ مسلم لیگ (ق) صوبہ سرحد کے ہزارہ، چترال، کوہستان، ڈی آئی خان میں اپنے عہدیداروں، مرکزی رہنماﺅں اور کارکنوں کو بھی اعتماد میں لے۔ ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں مشاہد حسین سید نے کہا کہ صوبہ سرحد کے نام کی تبدیلی کا مسئلہ کسی ایک فرد یا جماعت کا نہیں بلکہ پورے صوبے کے عوام اور ملک کا مسئلہ ہے‘ اسے مشاورت سے حل کر لیا جائے گا۔ جلد ہی اسفندیار ولی اور چودھری شجاعت کی ملاقات ہو گی‘ ہم صوبہ سرحد کے پارٹی رہنماﺅں کو بھی اعتماد میں لے رہے ہیں جس کے بعد اپنے موقف کا اعلان کر دیں گے۔ افراسیاب خٹک نے کہا کہ آئینی پیکج کے تمام معاملات طے پا گئے ہیں صرف صوبہ سرحد کے مسئلے پر اختلاف ہے اور (ن) لیگ کو اس معاملے پر پوائنٹ سکورنگ نہیں کرنی چاہئے‘ ہم مشاورت کے ساتھ کسی نتیجے پر لازمی پہنچ جائیں گے۔ دریں اثناءمسلم لیگ (ق) نے صوبہ سرحد کا نام پختونخواہ افغانیہ یا پختونستان رکھنے سے صاف انکار کر دیا ہے۔ اس حوالے سے (ق) لیگ نے امیر مقام کی سربراہی میں کمیٹی بنا دی ہے جو چند روز میں رپورٹ پیش کرے گی۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ (ق) کے صدر چودھری شجاعت حسین اور سیکرٹری جنرل مشاہد حسین سید نے کہا کہ سرحد کے نام کی تبدیلی پر ڈیڈ لاک دو تین روز میں ختم ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ سرحد کے لئے پختونخواہ‘ افغانیہ اور پختونستان کے نام قابل قبول نہیں۔ نام کی تبدیلی کے لئے دو سیاسی جماعتوں کو کیسے اختیار حاصل ہے؟
میرے ذہن میں سمائے خوف کو تسلّی بخش جواب کی ضرورت
Apr 17, 2024