مودی کا تکلیف دہ رویہ
بھارت اپنے آپ کو سیکولر تو کہتا ہے مگر اقلیتوں کے ساتھ خاص طور پر مسلمانوں کے ساتھ اس کا سلوک کبھی اچھا نہیں رہا۔ دن بدن زمین مسلمانوں پر تنگ کی گئی، خاص طور پر نریندر مودی حکومت ہزاروں مسلمانوں کا خون پانی کی طرح بہا گئی اور اب بھی ایسے واقعات زور پکڑتے جا رہے ہیں اور بھارت اور مودی سرکار کا سیکولر چہرہ بے نقاب ہوتا جا رہا ہے کیونکہ اب پورے بھارت میں مودی کی حکومت ہے، مسلمانوں کی نسل کشی ان کا وطیرہ بن چکا ہے۔ بھارت میں مسلمانوں سے نفرت کی سیاست عروج پر ہے جس میں آر ایس ایس اہم کردار ادا کر رہی ہے اور فرقہ واریت اور مذہبی فسادات میں ملوث ہے۔
آر ایس ایس بھارت کی انتہا پسند جماعت ہے جو خود کو قوم پرست جماعت کہتی ہے بھارت میں مسلمانوں کی نسل کشی کوئی نئی بات نہیں پاکستان کے قیام سے لیکر بنگلہ دیش بننے تک اور مقبوضہ کشمیر پر ناجائز قبضہ تک بابری مسجد کی شہادت تک مودی سرکار کی انتہا پسندی پوری دنیا نے دیکھی اور جس طریقے سے مسلمانوں کی آبادیوں کو نشانہ بنایا کشمیر پر ظلم ڈھائے ، انسانی حقوق کی پامالی کی وہ سب کے سامنے ہیں۔ اب مسلمانوں کی اکثریت کو ختم کرنے کیلئے قانون میں ترامیم کی جا رہی ہیں اور یہ شقیں ختم کی جا رہی ہیں جس طرح 2010ء میں کیں، خصوصی پنچایت کو ختم کیا گیا اور شہریت ترمیم ایکٹ کو منظور کیا گیا جس کے رزلٹ میں مسلم اکثریتی علاقوں میں ہندوئوں کی آبادکاری کرکے ان علاقوں کو ہندو اکثریتی علاقہ بنایا گیا اور اس قانون کے ذریعے مسلمانوں کو دیوارسے لگا دیا ہے۔
1947ء میں بھارت نے برطانیہ راج سے لیکر آزادی کے بعد تک مسلمانوں سے فسادات جاری رکھے اور لاکھوں جانیں ضائع کیں۔مودی سرکار کی جماعت ایک انتہا پسند جماعت ہے اور وہ خود بھی ایک کٹر ہندو ہے۔
دارالحکومت نئی دہلی میں مذہبی فسادات کی بانی مودی سرکار ہی ہے اس کے بعد جمشید پور، احمد آباد، بہار میں بھی قوم پرست ہندوئوں نے فسادات کروائے جن میں مودی کی تنظیم سرفہرست تھی، پاکستان میں دہشت گردی کے لاتعداد واقعات میں بھارت ہی ملوث پایا گیا۔ اس طرح مسلمان عورتوں کے اغوا، مساجد کو تباہ کرنا، لائوڈ سپیکر پر اذان کی پابندی یہ سب مودی کے دور میں ہوا اور اب حالیہ نبی پاکؐ کی شان میں گستاخی کا مرتکب مودی ہے تاکہ بھارتی اور پاکستانی مسلمانوں کے اندر بے چینی اور اضطراب پیدا ہو جائے اور دوسری چال یہ بھی ہے کہ پاکستان کی توجہ مذہبی طرف لگ جائے تاکہ بھارت اپنے سیاسی مقاصد حاصل کرسکے کیونکہ بھارت میں اس وقت مسلمانوں کی تعداد 25 کروڑ سے زائد ہو چکی ہے اس لئے بھارتی حکومت مردشماری نہیں کرواتی اور ہر طرح کے حربے مسلمانوں کے خلاف استعمال ہو رہے ہیں بھارتی مسلمان ملعونہ نوپور شرما کے خلاف قرارداد منظور کر چکے ہیں اور نوپور شرما اور اس کے ساتھیوں کی گرفتاری کا مطالبہ زور پکڑے ہوئے ہے مگر بھارتی حکومت خاموش ہے پولیس کی ٹیم جعلی چھاپے مارتی ہے اور واپس آ جاتی ہے اور مودی سرکار نے بھارتی فوج میں بھرتیاں کرنے کیلئے مسلمانوں اور سکھوں پر پابندی عائد کردی ہے جس پر سکھوں نے شدید احتجاج کیا ہے۔ نبی پاکؐ کی شان میں گستاخی کی وجہ سے بھارت کی ریاستوں میں شدید احتجاج جاری ہے۔ بہت سی ریاستوں میں مظاہرے جاری ہیں۔ سرکاری عمارتوں، املاک، بسوں اور ریل کی گاڑیوں کو آگ لگا دی گئی ہے۔ مظاہرین اور پولیس کا تصادم جاری ہے۔ اور بہت سے مسلمان شدید زخمی اور ہلاک ہو چکے ہیں۔ اطلاعات صرف سوشل میڈیا کے ذریعے مل رہی ہیں۔ ریلوے حکام نے ریلوے کی ٹرینوں کی آمدورفت مکمل طور پر بند کر دی ہے۔ 350 سے زائد ٹرینوں کی آمدورفت مکمل طور پر بند ہے مگر بھارتی حکومت جوں کی توں ہے اس نے اپنے گناہ کا ازالہ نہیں کیا۔
مودی سرکار نے نہ صرف یہ آگ لگائی بلکہ مسلمانوں کے خلاف ایک اور فتنہ کھڑا کردیا وہ یہ کہ ان کے نوجوانوں پر سرکاری اداروں میں بھرتیاں بند کردیں۔ اس پابندی سے بھی نفرت کی آگ پر تیل پڑ گیا اور یہ پابندی، مغربی بنگال، اترپردیش، ہریانہ، مدھیہ پردیش میں لگائی گئی جہاں ہندوئوں کے ساتھ مسلمانوں کی آبادی بھی بہت زیادہ ہے جبکہ کسانوں اور مزدوروں کے ساتھ بھی زیادتیاں ہو رہی ہیں۔ اور دنیا اس میں مداخلت نہیں کر رہی جبکہ پاکستان کے ہر معاملہ میں بھارت ، امریکہ اور اسرائیل جیسے ملکوں کی دخل اندازی ہوتی رہتی ہے مودی سرکار کو یہ بات سمجھ میں نہیں آتی کہ ظلم پھر ظلم ہے بڑھتا ہے تو مٹ جاتا ہے۔
سچ میں بڑی طاقت ہے مگر شاید وہ ظلم کے لئے ہی پیدا ہوئے ہیں جبکہ انٹرنیشنل چارٹر پر یہ شق موجود ہے کہ دنیا میں کوئی کسی کے مذہبی معاملات میں دخل نہیں دے گا اور خاص طور پر کسی مذہب کے پیغمبر کی شان میں گستاخی نہیں کرکے گا مگر اس مسئلے پر افسوس ہے کہ اقوام متحدہ بھی خاموش ہے جبکہ مودی سرکار کے ظلم پر بھی اقوام متحدہ نے خاموشی اختیار کر رکھی ہے بھارت سے اپنے ملک میں کورونا تو سنبھالا نہیں گیا صرف ظلم ہی ظلم ہے پاکستان پیپلزپارٹی اور پوری قوم نبی پاکؐ کی شان میں گستاخی پر بھارت سے شدید احتجاج کرتی ہے۔