آ زما کر سب ہنر خا مو شیا ں
بن ر ہی ہیں ہم سفر خا مو شیا ں
ہر طر ف چھا ئی ہو ئی ہیں اس طر ح
جیسے قبر ستا ن پر خا مو شیا ں
اک قیا مت کا سما ں چا ر سو
چپ کھڑ ی ہیں بے خبر خا مو شیا ں
کب تلک چیخیں سنیں گے شہر کی
لے چلیں اے کا ش گھر خا مو شیا ں
نطق کو مہمینر گو یا مل گئی
جب نہ ٹھر یں کار گر خا مو شیا ں
گنگ ایسا کر دیا حا لا ت نے
بن گئیں سوز جگر خا مو شیا ں
میر نغمے چھین کر کو ئی ضیا ء
دے گیا ہے ثمر خا مو شیا ں
شر افت ضیاء
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024