الیکشن میں حصہ لینے والے امیدواران کسی قسم کی موٹرسائیکل اور کارریلی نہیں نکل سکتے, دوسری مرتبہ خلاف ورزی جرمانے کے ساتھ نااہل بھی کرسکتی ہے
انتخابی ضاطہ اخلاق کے مطابق الیکشن میں حصہ لینے والے امیدواران کسی قسم کی موٹرسائیکل اور کارریلی نہیں نکل سکتے صرف پیدل ریلی کی اجازت ہے جبکہ ریلی میں لوڈسپیکرکی اجازت نہیںہے،لوڈسپیکر کااستعمال صرف اورصرف کارنرمیٹنگ اور جلسہ میں کیاجاسکتاہے ۔پہلی مرتبہ خلاف ورزی ثابت ہونے پرڈسٹرکٹ مانیٹرنگ آفیسرز 50ہزار تک جرمانہ کرسکتاہے جبکہ دوسری مرتبہ خلاف ورزی معاملہ الیکشن کمیشن کوبھیجاجائے گا جوجرمانے کے ساتھ نااہل بھی کرسکتی ہے ۔الیکشن کمیشن آف پاکستان کی طرف سے جاری انتخابی ضابطہ اخلاق2018 کے مطابق الیکشن میں حصہ لینے والے امیدواران کے لیے جاری ضابطہ اخلاق کے مطابق کوئی بھی امیدواریا اس کے سیورٹر کسی قسم کی موٹر سائیکل یا کار ریلی نہیں نکل سکتے ہیں۔ الیکشن کمیشن نے امیدواروں کو صرف پیدل ریلی نکانے کی اجازت دی ہے اور اس میں بھی یہ شرئط لگائی ہے کہ ریلی میں کسی قسم کالوڈسپیکرز استعمال نہیں کیے جائیں گے ۔انتخاب میں حصہ لینے والے امیدواروں کو کارنرمیٹنگ اور جلسوں میں لوڈسپیکرز استعمال کرنے کی اجازت ہوگئی اس کے لیے الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ہر حلقہ میں مانیٹرنگ کمیٹی قائم کردی ہیں۔مانیٹرنگ کمیٹیاں جب انتخابی ضابطہ اخلاق کے حوالے سے ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ آفیسرز کو آگاہ کرے گی تو وہ امیدواریا اس سیاسی جماعت کے نمائندوں کو طلب کر سکے گا اور اگر اس پر یہ الزامات ثابت ہوگئے تو 50ہزار روپے تک جرمانے کی سزا ہو سکتی ہے،اگر اسی امیدوار یا سیاسی جماعت کی طرف سے دوبارہ انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی جاتی ہے تو ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ آفیسریہ شکایت الیکشن کمیشن آف پاکستان کو بھیجے گا جس میں متعلقہ امیدوار یا سیاسی جماعت کے نمائندے کو خود پیش ہو کر اپنی بے گناہی ثابت کرنا ہو گی اور اگر اب کی بار بھی الزام ثابت ہو جائے تو الیکشن کمیشن کوئی بھی سزا دے سکتا ہے جو کہ امیدوار کی نااہلی بھی ہو سکتی ہے.