ایم کیو ایم کے لیے اب بھی ہمارے دروازے کھلے ہیں، کوئی بنارسی ٹھگ انہیں ساتھ نہیں لے جا سکتا۔ بابراعوان
لاہورمیں خاتون رکن پنجاب اسمبلی عظمی بخاری کی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بابر اعوان کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت کے ایک وزیر نے خواتین کو ہراساں کرنے کے خلاف بل آنے کے باوجود ایک خاتون رکن کو ہراساں کیا ،اعلی عدلیہ کو اس پرازخود نوٹس لینا چاہیے ۔آزاد کشمیر کے الیکشن کے حوالے سے بات چیت کرتے ہوئے بابر اعوان نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور کشمیر لازم و ملزوم ہیں اور دھاندلی کے الزامات ڈوگرہ راج کے بعد پہلی مرتبہ سنائی دیئے ہیں حالانکہ آزاد کشمیر میں پیپلز پارٹی کی حکومت نہیں تھی۔ انہوں نے کہا کہ شریف برداران کس کی زبان بول رہے ہیں یہ سب کو پتہ ہے،اور سب یہ بھی جانتے ہیں کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے مظالم پر خاموش رہنے والے اپنی فوج کے خلاف کس کی زبان بول رہے ہیں۔آزاد کشمیر کے عوام نے انہیں مسترد کر دیا ہے اور اب وہ صرف الزامات تراشی کررہے ہیں۔
بابراعوان کا کہنا تھا کہ شریف بردارن قسمت کے اتنے دھنی ہیں کہ پچھلے تیس سال سے انہیں عدالتوں سے ریلیف مل رہا ہے جواب انہیں ہضم نہیں ہورہا۔ انہوں نے کہا کہ مذہبی جماعتوں کا تو اتحاد ہو سکتا ہے لیکن بنارسی ٹھگ والا نہیں کیونکہ انہوں نے اپنے تمام حلیفوں کو ہر مرتبہ دھوکہ دیا ہے۔ بابراعوان نےبھارتی وزیراعظم کے بیان کے حوالے سے کہا کہ منوہمن سنگھ یہ جان لیں کہ کشمیر ہماری شہہ رگ ہے اور اپنی شہہ رگ کوئی نہیں بھول سکتا۔ انکا کہناتھا کہ ہم صوبائی خود مختاری کے قائل ہیں اگر صوبوں کو پہلے خود مختاری دی جاتی تو سقوط ڈھاکہ کا سانحہ کبھی رونما نہ ہوتا۔
بابراعوان کا کہنا تھا کہ شریف بردارن قسمت کے اتنے دھنی ہیں کہ پچھلے تیس سال سے انہیں عدالتوں سے ریلیف مل رہا ہے جواب انہیں ہضم نہیں ہورہا۔ انہوں نے کہا کہ مذہبی جماعتوں کا تو اتحاد ہو سکتا ہے لیکن بنارسی ٹھگ والا نہیں کیونکہ انہوں نے اپنے تمام حلیفوں کو ہر مرتبہ دھوکہ دیا ہے۔ بابراعوان نےبھارتی وزیراعظم کے بیان کے حوالے سے کہا کہ منوہمن سنگھ یہ جان لیں کہ کشمیر ہماری شہہ رگ ہے اور اپنی شہہ رگ کوئی نہیں بھول سکتا۔ انکا کہناتھا کہ ہم صوبائی خود مختاری کے قائل ہیں اگر صوبوں کو پہلے خود مختاری دی جاتی تو سقوط ڈھاکہ کا سانحہ کبھی رونما نہ ہوتا۔