کراچی میں کورونا کے بڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نظرمکمل لاک ڈاؤن اور کاروبار کے متعلق فیصلہ آج ہوگا۔
وزیراعلیٰ سندھ کی زیر صدارت کورونا ٹاسک فورس کا اجلاس جاری ہے۔ اجلاس میں وزارت صحت کی15 روز کیلئے سخت پابندیاں لگانے کی تجویز زیر غور ہےصنعتی یونٹ اور بڑے بازار بند کرنے کی تجویز پر بھی غور کیا جائے گا۔ ایس اوپیز پر عمل درآمد کے لیے وفاقی قانون نافذ کرنےوالے اداروں سے مدد لی جائےگی۔کراچی میں کورونا کے تیزی سے پھیلاؤ پر این سی اوسی نے اظہار تشویش کیا ہے۔ این سی او سی نے کورونا سے نمٹنے کیلئے سندھ حکومت کی ہر ممکن مدد کا فیصلہ کیا ہے۔
سندھ میں انتہائی نگداہشت وارڈز، آکسیجن اور وینٹی لیٹر بیڈز بڑھائے جائیں گے۔ ایس او پیز پر عمل درآمد کے لیے بھی اقدامات کیے جائیں گے۔صوبائی محکمہ صحت کے مطابق گزشتہ روز کراچی میں کورونا کیسز کی شرح 26 فیصد سے بڑھ گئی تھی۔
صوبے میں کورونا وائرس کی تشخیص کا تناسب 12.7 فیصد جبکہ کراچی میں 26.32 فیصد تک پہنچ گیا۔ جولائی میں کورونا سے 362 مریض جاں بحق ہوئے۔ سندھ کے ہسپتالوں میں وینٹ کے ساتھ 686 آئی سی یو بیڈز موجود ہیں۔مراد علی شاہ نے کہا کہ کوئی غیر ضروری گھر سے باہر نہ نکلے۔ کمشنر اور آئی جی سندھ کراچی میں شام 6 بجے کے بعد مکمل پابندی لگائیں۔ کراچی میں کوروناکیسزکی تعداد ڈھائی لاکھ سےتجاوزکرگئی ہے۔