امریکی وزیر خارجہ کی مودی حکومت کو وارننگ
امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے اپنے پہلے دورہ بھارت کے دوران مودی سرکار کو انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ’’ مودی حکومت جمہوریت کو کمزور کرنے سے باز رہے، انہوں نے سول سوسائٹی پر زور دیا کہ انسانی حقوق کی پاسداری کیلئے مودی حکومت پر دبائو ڈالیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ جمہوریت، بین الاقوامی آزادیوں کو درپیش عالمی خطرات کے دور میں ہمیں جمہوری تنزلی کا سامنا ہے۔‘‘ مقبوضہ کشمیر ہو یا بھارت کی اندرونی دنیا ہو، مودی سرکار کے مظالم، انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ہر جگہ نظر آرہی ہیں، مقبوضہ کشمیر کی آئینی حیثیت تبدیل کرنے کے بعد ظالمانہ اور غیر قانونی فوجی محاصرے کو 725 دن ہوچکے ہیں۔ ہر نیا دن بھارتی مظالم کی نئی تاریخ رقم کررہا ہے، مقبوضہ کشمیر میں زندگی مقید، مقفل اور محصور ہے۔ گھر گھر تلاشی اور گرفتاریوں کا سلسلہ بھی جاری ہے جبکہ پلوامہ میں کشمیری نوجوان سہیل احمد کو گرفتار کرلیا گیا۔ اسی طرح کپواڑہ ، بانڈی پورہ ، بارہمولہ، گاندربل، کولگام اور شوپیاں میں بھی قابض بھارتی فوج نے ظالمانہ کارروائیاں جاری رکھیں۔ مقبوضہ کشمیر کی طرح بھارت کے اندر بسنے والے مسلمانوں سمیت تمام اقلیتیں مودی حکومت کے مظالم کا شکار ہیں۔ انسانی حقوق کے حوالے سے ایسی نازک اور تشویشناک صورتحال میں امریکی وزیر خارجہ کی طرف سے مودی سرکار کو صرف تنبیہ ہی کافی نہیں بلکہ مظالم روکنے کیلئے عملی اقدامات کی ضرورت ہے جو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مقبوضہ کشمیر کے عوام کو حق خودارادیت دلانے سے ہی ممکن ہے۔ اسی طرح مودی سرکار کے مظالم، انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بھارت کیخلاف عالمی سطح پر پابندیاں لگانے کی متقاضی ہیں اور اس سلسلے میں ذرا بھی غفلت نہ برتی جائے کیونکہ ایسے حالات میں معمولی تاخیر یا غفلت مودی سرکار کو مظالم کا لائسنس دینے کے مترادف ہے۔