ماہم قتل کیس، مقدمہ درج، عینی شاہد نے آنکھوں دیکھا حال بتا دیا
کراچی (وقائع نگار)کراچی کے علاقے کورنگی کے زمان ٹاؤن تھانے میں ننھی ماہم کے قتل اور زیادتی کا مقدمہ درج کرلیا گیا ، مقدمے میں انسداد دہشت گردی کی دفعات بھی شامل کی گئی ہے۔پولیس نے ماہم قتل کیس میں 2 عینی شاہدین کو حفاظتی تحویل میں لے لیا ہے،عینی شاہدشعیب نے پولیس کو بیان ریکارڈ کراتے ہوئے بتایا کہ صبح 5بجے رکشے والا آیا اور کچراکنڈی میں کچھ پھینک کرفرارہوگیاعینی شاہید کے مطابق رکشہ اسپیڈمیں آیا اور بریک لگائی، رکشہ کی لائٹ تیزہونے کے باعث ڈرائیور کی شکل نہیں دیکھ سکا رکشہ مڑتیوقت ملزم کی جھلک نظرآئی، ڈرائیورنے سرخ رنگ کاکیپ لگایا ہوا تھا، شک ہوا تو جاکر دیکھا کپڑیمیں کچھ لپٹاہوا تھا جب کپڑے کو کھولا تو اندرسے بچی کی لاش نکلی،زمان ٹاؤن سے لاپتہ 6 سالہ بچی کی لاش برآمد ہوئی تھی، جس کے بعد بچی کی لاش کا پوسٹ مارٹم کرایا گیا ، جس میں لیڈی ایم ایل او ڈاکٹر ثمیہ نے بچی ماہم سے زیادتی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ بچی سے پہلے زیادتی کی گئی اس کیبعد قتل کیا گیا۔ایم ایل او نے ابتدائی رپورٹ اور ویڈیو بیان میں انکشاف کیا گیا تھا کہ ماہم کوناک اور منہ بند کرکے قتل کیا گیا اور قتل کے دوران ہی زور لگانے سیگردن کی ہڈی ٹوٹی۔لیڈی ایم ایل او کا کہنا تھا کہ زیادتی کے دوران اسے بدترین تشدد کا نشانہ بھی بنایا گیا، ڈی این اے سمیت دیگر تمام نمونے حاصل کرلیے ہیں، رپورٹ آنے کے بعد واضح ہوگا کہ کتنے افراد نے زیادتی کی، ہم نے اپنی ابتدائی رپورٹ تیار کرلی ہے۔بعد ازاں 6 سالہ بچی کے زیادتی کے بعد قتل کے واقعے میں پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے 10 سے زائد مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا ہے اور تفتیش جاری ہے۔