گرلز کالجوں میں مرد ویجیلئنس ٹیموں کے دورے
کراچی (نیوز رپورٹر) کراچی سمیت سندھ بھر میں جاری انٹرمیڈیٹ سال ِ دوم کے امتحانات کے موقع پر 'بورڈ آف انٹرمیڈیت ایجوکیشن' اور 'ڈائریکٹوریٹ آف کالجز' کی جانب سے تشکیل دی جانے والی مردحضرات پر مشتمل 'ویجیلئنس ٹیموں' کے گرلز کالجز کے دوروں سے پردہ دار طالبات اور کمرہ امتحان میں ڈیوٹی سرانجام دینے والی خواتین اساتذہ سخت ذہنی اذیت کا شکار ہونے لگیں اور مردحضرات کے گرلز کالجز میں دوروں پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کردیا۔ انٹر میڈیٹ کے امتحانات کے موقع پر 'بورڈ آف انٹر میڈیٹ کراچی' اور 'ڈائریکٹوریٹ کالجز' کی جانب سے ، دوران ِ امتحانات معائنے کے لئے مردحضرات پر مشتمل 'سپر ویجیلئنس' ٹیمیں ان دنوں مختلف کالجوں کے دورے کر رہی ہیں اور گرلز کالجز میں امتحانی کمروں میں داخل ہوکر امتحانات کا جائزہ لے رہی ہیں۔ شدید گرمی ، غیر کشادہ کمروں اور لوڈ شیڈنگ کے باعث پردہ دار طالبات اپنے عبایا ، چادر یا برقعے اتار کر امتحان دینے پر مجبور ہوتی ہیں ایسی صورت میں مرد حضرات کا کمرہ امتحانات میں داخل ہونا ان طالبات کے لئے ذہنی و نفسیاتی اذیت کا سبب بن رہا ہے۔ یہاں یہ امر قابل ِ ذکر ہے کہ بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اور ڈائریکٹوریٹ کالجز کی روزانہ کی بنیاد پر جاری ہونے والی رپورٹوں کے مطابق یہ ٹیمیں 80 فیصد گرلز کالز کے دورے کر رہی ہیں جہاں پہلے ہی لڑکوں کے کالجوں کے مقابلے میں نقل کا رجحان اور امکانات انتہائی کم ہوتے ہیں۔ بڑی تعداد میں سینئر خواتین کی دستیابی کے باوجود بورڈ اور ڈائریکٹوریٹ کی جانب سے ، گرلز کالجوں کے معائنے کیلئے مرد حضرات پر مشتمل ویجیلئنس ٹیموں کی تشکیل اور دوروں پر پردہ دار طالبات اور خواتین اساتذہ نے اپنی تشویش ظاہر کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ گرلز کالجز کے معائنے کیلئے خواتین اساتذہ اور افسران پر مشتمل ٹیمیں تشکیل دی جائیں تاکہ دوران ِ امتحان طالبات اور ممتحن خواتین کو ذہنی و نفسیاتی اذیت سے چھٹکارا دلایا جاسکے۔