اسلام آباد:الیکشن کمیشن آف پاکستان نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان سے ووٹ کی رازداری سے متعلق 16اگست تک تحریری جواب طلب کرلیا۔ پیر کو الیکشن کمیشن میں 25جولائی کو ووٹنگ کے دوران عمران خان نے اپنا ووٹ کیمروں کے سامنے کاسٹ کیا اور ووٹ کی رازداری کا خیال نہ رکھنے پرسماعت ہوئی، اس موقع پر عمران خان کی جانب سے ان کے وکیل بابر اعوان پیش ہوئے۔وکیل عمران خان نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ جن حالات میں الیکشن کمیشن نے انتخابات کروائے وہ قابل فخر ہے، انتخابات روکنے کی کوششیں ہوتی رہیں لیکن تمام حالات کے باوجود پورا پاکستان ووٹ ڈالنے نکلا۔اس موقع پر چیف الیکش کمشنر نے بابر اعوان کو کہا کہ آپ جو کہنا چاہتے ہیں وہ لکھ کر دیں جس پر عمران خان کے وکیل نے کہا کہ ایک جملہ بولنے دیں، باقی لکھ دیتا ہوں، فخر ہے کہ ان حالات میں الیکشن کمیشن نے انتخابات کروائے، میں باقی لکھ کر دے دیتا ہوں۔عمران خان کے وکیل نے الیکشن کمیشن سے استدعا کی کہ سماعت کے لیے 20اگست کے بعد کی تاریخ رکھ دیں جس پر چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ ایک بات ہماری مانیں اور 16اگست کو پیش ہوجائیں۔الیکشن کمیشن نے عمران خان سے ووٹ کی رازداری نہ رکھنے پر تحریری جواب طلب کرتے ہوئے سماعت 16اگست تک ملتوی کردی۔یاد رہے کہ پولنگ کے روز چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے پولنگ افسر سے بیلٹ پیپرز لینے کے بعد وہیں اس پر مہر لگانے کے بعد اسے بیلٹ باکس میں ڈالا تھا جو خلاف ضابطہ ہے۔ دوسری جانب تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ عمران خان نے ووٹ کی رازداری کی جو خلاف ورزی کی اس کا ذمے دار پولنگ اسٹاف ہے، پولنگ بوتھ میں گنجائش سے زیادہ غیر متعلقہ افراد گھس گئے تھے اور کمرے میں مہر لگانے کی جگہ ہی نہیں تھی۔
شہباز شریف اب اپنی ساکھ کیسے بچائیں گے
Apr 18, 2024