
کراچی: تاریخ میں پہلی بار انٹر بینک میں ڈالر صرف ایک روز میں ہی دوران ٹریڈنگ 5روپے سے زائد نیچے آگیا اور 122روپے 50 پیسے تک جاپہنچا۔ دوسری جانب اوپن مارکیٹ میں ڈالرکی قیمت تین کاروباری دنوں میں 9روپے تک کم ہوگئی اور 121روپے 50پیسے میں ٹریڈ ہونے لگا۔ روپے کی قدر بڑھنے سے پاکستان پر قرضوں کا بوجھ صرف ایک ہی روز میں 450ارب روپے تک کم ہوگیا۔روپے کے مقابلے ڈالر سستا ہونے سے درآمد کی جانے والی اشیا جس میں پیٹرولیم مصنوعات، گاڑیاں، بجلی پیدا کرنے والی مشینیں، موبائل فونز، دالیں، کھانے کا تیل اور بچوں کا خشک دودھ وغیرہ سب کے دام نیچے آجائیں گے۔تجزیہ کاروں کے مطابق نئی حکومت دوست ممالک اور عالمی مالیاتی ادارے سے قرض لینے کی تیاری کرسکتی ہے، جس کے باعث توقع کی جا رہی ہے کہ ڈالر کی قدر میں مزید کمی ہوسکتی ہے۔