مظالم کیخلاف احتجاج جاری بھارتی آرمی چیف اگلے مورچوں پر پہنچ گئے اضافی نفری تعینات کرنیکا حکم
سرینگر( نیٹ نیوز/ صباح نیوز) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کیخلاف مظاہروں کا سلسلہ جاری رہا، کئی علاقوں میں سکیورٹی اہلکاروں نے گھروں میں گھس کر لوگوں کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا، جس کے خلاف زبردست احتجاج کیا گیا۔وسطی ضلع بڈگام کے بیرہ علاقے میں نوجوان کی شہادت کے خلاف لوگوں نے احتجاج کرتے ہوئے نعرے بازی کی ۔ متحدہ حریت قیادت سید علی گیلانی ،میرواعظ عمر فاروق اور یاسین ملک نے کہا کہ جموں کشمیر کی حدود میں داعش یا القاعدہ کے کردار کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا وادی میں القاعدہ کی طرف سے دستک دینا خطرناک ہے ہماری تحریک آزادی کا تعلق القاعدہ یا داعش سے نہیں ہے ۔ہماری اپنے مشترکہ بیان میں حریت رہنماؤں کا کہنا تھا کہ جموں کشمیر کی تحریک آزدی خالصتاً مقامی اور علاقائی جدوجہد کے تناظر میں چلنے والی تحریک ہے اور دنیا کے امن پسند اور انصاف پسند اقوام نے بھی جموںو کشمیر کی متنازعہ مسلم حیثیت کو تسلیم کیا ہوا ہے اور ہم اس تنازعہ کو پر امن ذرائع سے حل کرنے کے خواہاں ہیں۔اسلامی تنظیم آزادی کے چیئر مین عبدالصمد انقلابی پر پبلک سیفٹی ایکٹ نافذ کر کے انہیں کٹھوعہ جیل منتقل کیا گیا ہے۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک پر بھارت مخالف مواد شائع کرنے کے سلسلے میں پولیس نے کشمیری نوجوان رشید احمد کے خلاف کیس درج کر کے سلاخوں کے پیچھے دھکیل دیا۔کشمیر ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے بھارتی تحقیقاتی ایجنسی این آئی اے کی طرف سے حریت کانفرنس کے رہنمائوں کے خلاف مقدمات میں حریت رہنمائوں کی قانونی معاونت کے لئے وکلاء کی ٹیم تشکیل دے دی ہے۔ 12سینئر وکلاء و قانونی ماہرین پر مشتمل ٹیم این آئی اے کے ہاتھوں گرفتار حریت لیڈران کو قانونی امداد فراہم کرے گی۔دوسری جانب بھارت نے پاکستان میں سیاسی عدم استحکام کا بھر پور فائدہ اٹھانے اور دباؤ بڑھانے کیلئے سرحدی چوکیوں پر اضافی نفری پہنچانے کا فیصلہ کیاہے ،اس ضمن میں بھارت کے آرمی چیف جنرل بپن راوت نے پونچھ ،راجوڑی اور جموں میں اگلے مورچوں کا دورہ کیا اور ہدایت کی سرحدی چوکیوں پر کم سے کم وقت میں زیادہ کمک پہنچانے کے لئے متبادل راستے تیار رکھے جائیں۔بھارتی میڈیا کے مطابق بھارت اور پاکستان کے مابین سرحدی کشیدگی میں اضافہ کے بیچ فوجی سربراہ وبپن راوت نے گزشتہ روز فوج کو ہر قسم کے حالات کے لئے تیار رہنے کی تلقین کرتے ہوئے سرحدوں پر مزید چوکسی برتنے کے لئے کہا ہے ۔ رکن اور عوامی اتحاد پارٹی کے صدر انجینئر عبدالرشید نے کہا ہے کہ تنازعہ کشمیر کا واحد حل کشمیریوں کو انکا پیدائشی حق، حق خودارادیت دینے میں مضمر ہے۔ ایک کانفرنس سے خطا ب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت صرف اور صرف بندوق کی نوک پر اس وقت کشمیر پر حکمرانی کر رہا ہے۔ پتھرائو اور احتجاج کرنے والے جرائم پیشہ نہیں بلکہ بھارت کی وعدہ خلافیوں نے برہان وانی ، افضل گورو اور ان جیسے دیگر ہزاروں کشمیر ی پیدا کیے ہیں۔