بھارتی سپریم کورٹ نے 10 سالہ لڑکی کے اسقاط حمل کی درخواست مسترد کردی
نئی دہلی (اے پی پی) بھارت کی سپریم کورٹ نے ڈاکٹروں کی رائے کے بعد ایک جنسی حملے کا نشانہ بننے والی 10 سالہ لڑکی کی اسقاط حمل کی درخواست مسترد کر دی ۔امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق سپریم کورٹ کے ججوں نے کہا ہے کہ انہوں نے اپنے فیصلے کا انحصار ڈاکٹروں کے طبی معائنے کے بعد کیا ہے جن کا کہنا ہے کہ اس وقت اسقاط حمل لڑکی اور اس کے بچے کی زندگی کے لیے غیر محفوظ ہے۔سپریم کورٹ نے لڑکی کو مناسب طبی دیکھ بھال اور علاج معالجہ فراہم کرنے کا حکم دیا ہے۔لڑکی کے والدین نے اسقاط حمل سے متعلق چندی گڑھ کی ہائی کورٹ میں اپنی درخواست مسترد ہونے کے بعد سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی تھی۔ ہائی کورٹ نے بھی خطرناک طبی نتائج کی بنیاد پر دو ہفتے قبل درخواست مسترد کر دی تھی۔ لڑکی کا کہنا ہے کہ اس کے چچا نے اس سے کئی بار جنسی زیادتی کی۔ اس کا چچا اب پولیس کی حراست میں ہے۔لڑکی اس وقت 32 ہفتوں کے حمل سے ہے۔بھارتی قانون 20 ہفتوں کے حمل کے بعد اسے گرانے کی اجازت نہیں دیتا۔