سائبر کرائمز‘ شہری پنجاب پولیس کو براہ راست مقدمات درج کراسکیں گے
اسلام آباد (نوائے وقت نیوز)پنجاب حکومت کی جانب سے سائبر کرائم بل کی منظوری کے بعد اب صوبہ پنجاب کے شہری اس حوالے سے پنجاب پولیس کو براہ راست مقدمات درج کرواسکیںگے۔ اس سے قبل سائبر کرائم سے متعلق تمام اختیارات وفاقی تحقیقاتی ادارے(ایف آئی اے) کے پاس تھے۔یاد رہے کہ ملک میں جدید سائبر کرائم میں اضافے کے بعد اس کی روک تھام کے لیے گزشتہ سال سائبر کرائم بل منظور کیا گیا تھا جس پر عوامی حلقوں نے حکومت پر شدید تنقید کی تھی جب کہ اسے آزادی اظہار سلب کرنے سے بھی مشروط قراردیا گیا۔اس بل کے پاس ہونے کے بعد ایف آئی اے نے عوامی شکایات پر سائبر کرائم میں ملوث ملزمان کےخلاف کارروائیاں کرتے ہوئے متعدد ملزمان کو بھی گرفتار کیا تھا اور اسے میڈیا کی توجہ بھی حاصل رہی تاہم شہریوں کی ایک بہت بڑی تعداد کو اس بات کا علم نہیں کہ وہ سائبر کرائم سے متعلق رسمی شکایت کیسے درج کروائیں جس کی وجہ سے کافی مقدمات درج نہ ہو سکے اور اب تک یہی صورت حال ہے ۔اطلاعات کے مطابق ایف ا?ی اے نے پنجاب پولیس کو کچھ تکنیکی معاونت فراہم کی ہے جبکہ مقدمات سے قانون نافذ کرنے والے ادارے خود نمٹیں گے ۔ڈیجیٹل راٹس فاونڈیشن (ڈی ار ایف) کا کہنا ہے کہ گزشتہ چھ ماہ میں 70 فیصد خواتین کو ہراساں کیا گیا مگر ان کی شکایت کسی بھی ایجنسی سے نہیں کیگئی ۔یہ بات بھی قابل غور ہے کہ یہ تمام واقعات فیس بک پر ہوتے ہیں، ڈی ار ایف کا کہنا تھا کہ ابھی تک لوگوں میں سائبر کرائم ہیلپ لائن اور آن لائن ہراساں کرنے کی شکایات کا اندراج کا نا کافی شعور پایا جاتا ہے۔