مسلم لیگ فیصلے کو ہماری طرح پی جائے اور آگے بڑھے‘ خورشید شاہ
اسلام آباد (خبر نگار خصوصی) قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی آج بھی جمہوریت ، پارلیمنٹ بچانے کیلیے سیسہ پلائی دیوار بن کر کھڑی ر ہے گی قائدیوان کا فیصلہ اپوزیشن کے ساتھ ملکر متفقہ طور پر کرینگے ضیاء الحق کا 62،63 اس کے بچوں پر ہی چل گیا ، جی جی بریگیڈ نے میاں نواز شریف کی 35 سالہ سیاست ختم کردی ،ن لیگ نے اپنے دفاع کیلئے ان لوگوں کو آگے کیا جن کو گالم گلوچ کے علاوہ کچھ نہیں آتا،موجودہ صورتحال کی ذمہ دار حکومت خود ہے،اسٹیبلشمنٹ سے طاقت لینے کے چکر میں حکومت خود کمزور ہوگئی،ن لیگ نے ثابت کر دیا کہ قومی اسمبلی میں بیٹھے انکے تمام ارکان نااہل ہیں اسلئے وزیر اعظم کیلئے باہر سے بندہ لانا پڑ رہا ہے، ن لیگ جمہوریت کے کندھوں پر چڑھ کر آئی مگر جمہوریت کو سمجھ نہ سکی ،پانامہ فیصلے کے بعد مسلم لیگ نے جورویہ اپنایا اس سے انکو مزید نقصان ہوگا ،نواز شریف مشرف کی سزا کے وقت ڈٹ جاتے اور جدہ نہ جاتے تو آج کوئی انکوہاتھ لگاتے ڈرتا ،ن لیگ اب سپریم کورٹ کے فیصلے کو ہماری طرح پی جائے اور آگے کی طرف بڑھے، پیپلز پارٹی آج بھی جمہوریت ، پارلیمنٹ بچانے کیلیے سیسہ پلائی دیوار بن کر کھڑی ر ہے گی۔ ہفتہ کوپاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹ (پی ایف یو جے)کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ حکومت کی ناکامیاں اور کرپشن کے بڑے سکینڈلز کا علم میڈیا کے ذریعے ہوتا ہے، پانامہ کیس میںایک تاریخ رقم ہوئی اور سپریم کورٹ نے بڑا فیصلہ دیا،پیپلز پارٹی نے اس فیصلے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے سب کو تسلیم کرنے کا مطالبہ کیا۔جب ادارے اپنے فیصلے خود کرینگے تو ادارے مضبوط ہونگے۔انہوں نے کہا کہ اڑھائی سال دھرنا کے بعد سے پارلیمنٹ کے اندر اور باہر نواز شریف کو کہتا رہا کہ پارلیمنٹ کو مضبوط کریں اور پارلیمنٹ کو اپنی طاقت بنائیں،شائد میں اپوزیشن لیڈر تھا اس لئے میری بات کو اہمیت نہیں دی گئی ،جب اپنی طاقت کو چھوڑکر کسی اور کو طاقت سمجھیں گے تو خود کمزورہو ں گئے،ہمیشہ پارلیمنٹ میں تحمل کی روایت کو فروغ دیا اور ایشوز کی سیاست کی ،جب تک ہم مسائل کو زیر بحث نہیں لائینگے ہم انصاف نہیں کرینگے ، اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے جمہوریت بڑی قربانیوں سے بحال کی،2008ء سے 2013 تک مشکل حالات میں آگے بڑھتے رہے ،آج جس صورتحال میں ن لیگ کھڑی ہے اس کی ذمہ دار حکومت خودہے، جو راستہ حکومت نے اپنایا اور اسٹیبلشمنٹ سے طاقت لینے کی کوشش کی اس سے حکومت مضبوط ہونے کی بجائے کمزور ہوئی،اب مسلم لیگ ( ن) کو صبر اور برداشت کے ساتھ آگے بڑھنا چا ہیے۔ پانامہ فیصلے کے بعد وزراء کی پریس کانفرنس ایسا رویہہے جس سے ان کو مزید نقصان ہوگا،وزیروں کا جذباتی ہونا بنتا ہے جیسے بیٹھے بٹھائے ان کی حکومت ختم ہوگئی۔خورشید شاہ نے کہا کہ ہم سب کا بے لاگ احتساب چاہتے ہیںہم کڑے احتساب کو خوش آمدید کہیں گے۔ آپ تو مشرف سے معاہدے کے بعد ملک سے بھاگ گئے،کوئی صعوبتیں برداشت نہیں کیں،اگر قربانیاں دی ہوتیں تو آج یہ حال نہ ہوتا، میں نے میاں نواز شریف کو کہاتھا کہ اپکو خوش قسمتی یا بدقسمتی سے دو تہائی اکثریت ملی ہے کہیں ایسا نہ ہو کہ یہ آپ کے لئے وبال جان بن جائے۔خورشید شاہ نے کہا کہ ہم آئین کے آرٹیکل 62اور63کو نکالنا چاہتے تھے مگر مسلم لیگ ( ن) نے مخالفت کی۔ پیپلز پارٹی کو اقتدار ملا تو ایک وردی والا صدر تھا جب مشرف کو نکالنے کی بات کی تو ن لیگی ارکان نے شرائط لکھوائیں ،مسلم لیگ کی ناکامی وہی تھی کہ طاقت کے منبع سے ہٹے اور زمین پر آگرے،جتنے ادارے مضبوط ہونگے اتنی ہی حکومت مضبوط ہوگی، کوئی سوچ سکتا تھا کہ تیسری بار بننے والا دوتہائی اکثریت سے وزیراعظم اتنی آسانی سے چلا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ آج پھر ایسے فیصلے کررہے ہیں کہ 228 ارکان ایوان میںموجود ہیں اس کے باوجود آپ گھر کا بندہ وزیراعظم لانا چاہتے ہیں اور اس کیلئے پہلے عبوری وزیراعظم بنانے کے چکر میں ہیںثابت ہوگیا کہ دوتہائی اکثریت والی حکومت کے پاس کوئی اہل شخص نہیں تھا اور اب باہر سے بندہ لار ہے ہیں،ہمارے ساتھ بھی ایسا ہوا ،پیپلزپارٹی نے اسمبلی سے ممبر کو وزیراعظم بنایا۔ انہوں نے حکومت کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ آپ ہماری طرح سپریم کورٹ کے فیصلے کو پی جائیں اور آگے کی طرف بڑھیں، اب ن لیگ کو صبر اور برداشت کے ساتھ آگے بڑھنا چاہیے۔
خورشید شاہ