مودی حکومت میں بھارتیوں کا معیار زندگی مزید بدتر:سروے

Jan 30, 2025 | 11:24

بھارت میں کیے گئے ایک سروے میں بتایا گیا ہے کہ آبادی کا 37 فیصد حصہ یہ سمجھتا ہے کہ اگلے سال میں عام بھارتی کا معیار زندگی مزید خراب ہو سکتا ہے۔ یہ سروے بھارت کے سالانہ بجٹ سے پہلا کیا کیا گیا ہے تاکہ ان کی بجٹ سے امیدوں اور خدشات کا اندازہ کیا جا سکے۔سروے میں بھارتیوں کی دوتہائی تعداد کا جواب تھا کہ مودی سرکار کے آنے سے مہنگائی کی جو سطح اوپر چلی گئی ہے اسے روکنے کا آنے والے بجٹ کے بعد بھی کوئی امکان نہیں ہو گا۔  سروے میں کہا گیا ہے کہ بھارتیوں کی بڑی تعداد اچھی زندگی کے حوالے سے اپنی امید کھو رہی ہے۔ کہ آسودہ اور اچھی زندگی گذارنے کا خواب پورا ہو سکے گا۔ کیونکہ ہر آنے والے سال میں اشیائے ضروریہ کی قیمتیں مزید رھتی چلی جا رہی ہیں۔ اس لیے مودی سرکار کی طرف سے پیش کیے جانے والے متوقع نئے بجٹ سے بھی کوئی امید نہیں ہے۔ سروے کے یہ نتائج پولنگ ایجنسی سی ووٹر نے بدھ کے روز جاری کیے ہیں۔ ان نتائج کے مطابق 2013 سے بھارتی شہریوں کی معیار زندگی میں تنزلی آئی ہے۔ یاد رہے 2014 سے نریندر مودی وزیر اعظم چلے آرہے ہیں۔ سروے کرنے والے ادارے کے مطابق اس نے 5269 بھارتی شہریوں کو پورے بھارت کی تمام ریاستوں سے اس سروے کے لیے سوالات پوچھے ۔ سوالات بڑھتے ہوئے افراط زر اور عام آدمی کے گھریلو بجٹ کے سکڑتے چلے جانے سے متعلق تھے۔جس میں ایک بڑی تعداد نے صورت حال کو امید کے بغیر قرار دیا۔ واضح رہے بھارت کو دنیا کی پانچویں بڑی معیشت ہونے کا اعزاز حاصل ہے، مگر شہریوں کی بہت بڑی تعداد کی زندگی مہنگائی نے اجیرن کر رکھی ہے۔ ۔سروے کےدوران تقریباً دو تہائی افراد کا جواب تھا افراط زر کو اس بجٹ میں کم کرنے کی امید نہیں ہے۔ان بھارتیوں کا کہنا تھا افراط زر کی انتہائی سطح نے ان کی زندگیوں کو بری طرح متاثر کیا ہے۔ ان بھارتیوں کا مودی حکومت سے بجٹ کے حوالے سے مطالبہ تھا کہ گرتی ہوئی معاشی ترقی کو آگے بڑھانے کے لیے اقدامات کا اعلان کریں، قابل استعمال آمدنی میں اضافہ کریں اور متوسط طبقے کو تسکین دیں۔ سروے کے دوران اپنے جوابات میں تقریباً نصف جواب دہندگان نے کہا کہ ان کی ذاتی آمدنی گزشتہ سال کے مقابلے میں بڑھ نہیں سکی ہے جبکہ اخراجات میں اضافہ ہوگیا ہے۔ تقریباً دو تہائی لوگوں نے کہا بڑھتے ہوئے اخراجات اور مہنگائی کے ساتھ گھروں کا نظام چلنا مشکل ہو گیا ہے۔ عالمی سطح پر معاشی ترقی کے اشاریے سامنے لانے کے باوجود بھارت کی سرکار نوجوانوں کو بھارت میں روزگار کے مواقع بہت کم فراہم کرتی ہے۔ حالانکہ تعلیمی دنیا سے بہت بڑی تعداد نکل کر آرہی ہے۔ بظاہر پچھلے بجٹ میں مودی سرکار نے نوجوانوں کو مختلف شعبوں میں روزگار دینے کے لیے 24 ارب ڈالر کی خطیر رقم رکھی تھی مگر اس کے سال بھر کے دوران زمین پر اثرات نظر نہیں آئے ہیں۔

مزیدخبریں