کل ملک بھر میں احتجاج اور دھرنے ہوں گے جماعت اسلامی کی دھمکی

Jan 30, 2025

حکومت اور پاکستان تحریک انصاف کے درمیان گزشتہ ایک ماہ سے جاری مذاکرات تعطل کا شکار ہو گئے ور مذاکراتی کمیٹی کا چوتھا اجلاس پی ٹی آئی اراکین کی عدم شرکت کے باعث غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کر دیا گیا ہے تاہم مذاکراتی کمیٹی کو برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جو کہ خوش آئند عمل ہے۔  حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مذاکراتی عمل تعطل کا شکار ہونے سے سیاسی ماحول میں ایک بار پھر کشیدگی میں اضافہ متوقع ہے۔اسی لئے پی ٹی آئی نے گرینڈ اپوزیشن الائنس تشکیل دینے کا عندیہ دیدیا ہے اور اس ضمن میں جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن سمیت دیگر اپوزیشن رہنماؤں سے رابطے شروع کر دئے گئے ہیں اس طرح پی ٹی آئی اور مولانا فضل الرحمن کے درمیان 26 ویں آئینی ترمیم کے موقع پر شروع ہونے والے رابطے ایک بار پھر بحال ہونے کا امکان ہے۔ دیکھا جائے تو اسوقت ملک معاشی بحران سے نکلتا دکھائی دے رہا ہے معاشی اعشارئیے مثبت ہیں شرح سود میں مسلسل کمی سے کاروباری سرگرمیوں میں تیزی آنے کا امکان ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ معاشی استحکام کی جانب بڑھنے کے لئے افراتفری ‘ پکڑ دھکڑ‘ جلاؤ گھیراؤ کی سیاست سے نکل کر سیاسی استحکام کے لئے موثر اقدامات اٹھائے جائیں تاکہ بیرونی سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہو گا پیکا ترمیمی بل کے خلاف صحافتی حلقوں کی جانب سے احتجاج ریکارڈ کرایا جا رہا ہے اور اسے آزادی صحافت پر حملہ قرار دیا جا رہا ہے اور جے یو آئی سمیت دیگر جماعتوںنے بھی پیکا بل میں نظرثانی کرنے اور اس میں میڈیا ہاؤسز اور میڈیا ورکرز کی تجاویز کو شامل کرنے کی حمایت کی ہے۔صدر پاکستان نے مولانا فضل الرحمن کی درخواست پر پیکا ترمیمی بل پر دستخط موخرکر دئیے ہیں۔
ملتان میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ 31 جنوری کو ملک بھر میں شاہراہوں پر احتجاج اور دھرنے ہوں گے، حکومت نے روکنے کی کوشش کی تو پرامن مزاحمت کریں گے، بہت وقت دے دیا اب حکومت کو عوام کے لیے بجلی سستی کرنا پڑے گی۔ انہوں نے پیکا قانون کو مسترد کرتے ہوئے اسے آزادی اظہار رائے پر حملہ اور عوام کی آواز دبانے کا حکومتی ہتھکنڈا قرار دیا اور صحافیوں کو یقین دلایا کہ جماعت اسلامی اس قانون کے خلاف ان کے ساتھ کھڑی ہے امیر جماعت نے اہل غزہ کی لاکھوں کی تعداد میں اپنے گھروں کی واپسی کو تاریخی اقدام قرار دیتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ کے غزہ کو خالی کرانے کا اعلان ایک سازش تھا جسے اہل فلسطین نے بروقت واپسی سے سبوتاژ کردیا۔ ان کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں نے مزاحمت کی تاریخ رقم کرکے ثابت کیا کہ جنگیں ہتھیاروں سے نہیں جذبہ ایمانی سے لڑی جاتی ہیں۔  چولستان میں کارپوریٹ فارمنگ کے نام پر کسانوں کے استحصال کی بنیاد رکھی جارہی ہے۔ ہزاروں ایکڑ اراضی سرمایہ داروں اور طاقتور افراد کے سپرد کرکے چھ ہزار کیوسک نہری پانی بھی اسی طرف موڑا جارہا ہے۔ حکومت نے بنجر زمینوں کو آباد کرنا ہے تو پڑھے لکھے نوجوانوں، ہاریوں اور چھوٹے کسانوں کو زمینیں الاٹ کرے، آباد زمینوں سے پانی چھین کر انہیں غیر آباد کرنے کے حکومتی ہتھکنڈوں کو مسترد کرتے ہیں، چولستان میں جو ہورہا ہے وہ بلیک اینڈ وائٹ شکل میں عوام کے سامنے آنا چاہیے۔ عوام اس ریاست کے مالک ہیں، ان پر پہلے ہی جعلی مینڈیٹ کی حامل حکومت مسلط کردی گئی ہے اور فیصلے بھی قوم کی مرضی کے خلاف ہورہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ پنجاب حکومت نے گزشتہ برس گندم خریداری کے معاملہ پر کسانوں سے فراڈ کیا، اب جنوبی پنجاب سمیت ہر جگہ گنے کے کاشتکار پر بھی ظلم ہورہا ہے، فصل کی اصل قیمت نہیں مل رہی، شوگر مافیا، جاگیرداروں اور حکومت کا گٹھ جوڑ ہے۔ پنجاب حکومت ٹریکٹر تقسیم کے نمائشی اقدامات کی بجائے چھوٹے کسانوں کو سبسڈی دے۔ جماعت اسلامی کسانوں کے حق میں آواز بلند کررہی ہے۔ عوام سے درخواست کرتا ہوں تحریک کا حصہ بنے اور 31جنوری کے مظاہروں میں بھرپور شرکت کرے۔امیر جماعت نے کہا کہ حکومت نے آئی پی پیز سے معاہدے کرکے ہزار ارب بچایا ہے تو عوام کو بجلی کی مد میں ریلیف کیوں نہیں دیا جارہا۔ احتجاجی تحریک ری لانچ کررہے ہیں، حکومت کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کریں گے۔۔ملک کے دیگر علاقوں کی طرح جنوبی پنجاب میں بھی ایل پی جی کی غیر قانونی فلنگ کا سلسلہ بدستور جاری ہے جو ناصرف غیر قانونی ہے بلکہ انتہائی خطرناک ہے اور کئی قیمتی جانیں اس خطرناک عمل کے دوران ضائع ہو چکی ہیں گزشتہ دنوں ملتان اور کوٹ چھٹہ ڈی جی ان میں ایل جی پی با￿¢زرز میں خوفناک آتشزدگی کے یکے بعد دیگرے دو مختلف واقعات رونما ہوئے۔ رہائشی علاقے فہد ٹاؤن ملتان میں ایل پی جی کی غیر قانونی فلنگ کے نتیجہ میں آتشزدگی کے باعث چھ افراد جاں بحق جبکہ 26 سے زائد شدید زخمی ہو گئے اور کئی مکانات تباہ ہو گئے۔ ایل پی جی کی غیر قانونی ری فلنگ اور سیفٹی میئرز کے اقدامات ہوتے رہتے ہیں اور جب کوئی سانحہ ہو جاتا ہے تو اس وقت ہی حکومتی محکمے وقتی طورپر متحرک ہو جاتے ہیں چند چھوٹے پوائنٹس کے خلاف کارورائی عمل میں لائی جاتی ہے اور اس کے بعد یہ خطرناک کھیل دوبارہ سے شروع ہو جاتا ہے۔ اس حوالے سے حکومت کو بڑے پیمانے پر کارروائی کرتے ہوئے غیر قانونی ری فلنگ پوائنٹس کو بند کروایا جائے۔ ملتان اور ڈیرہ غازی خان میں ہونے والے گیس باؤزر واقعات میں سات قیمتی جانیں ضائع ہوچکی ہیں، وزیراعلی پنجاب نے واقعات کی تحقیقات کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی۔اوگرا نے بھی تحقیقات کے لئے تھرڈ پارٹی انسپکٹر تعینات کردیا، حادثے کے مقام سے ثبوت جمع کرکے حادثے کی اصل وجہ کاتعین کیا جائیگا، ذمہ داری کاتعین ہونے پرمتعلقہ کمپنی کیخلاف ایکشن لیا جائے گا۔وزیراعلی پنجاب کی طرف سے جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین کوبیس لاکھ فی کس اورزخمیوں کو پانچ لاکھ فی کس امداد کا اعلان کیا گیا ہے: ایل پی جی کنٹیرز میں آتشزدگی کے خوفناک حادثات کے بعد صوبائی وزیر صحت پنجاب خواجہ سلمان رفیق نے ملتان کا دورہ کیا اور نشتر ہسپتال میں زیر علاج زخمیوں کی عیادت کی۔ بعدازاں صوبائی وزیر صحت پنجاب سے ایڈیشنل چیف سیکرٹری فواد ہاشم ربانی نے سرکٹ ہاؤس میں ملاقات کی۔ملاقات میں ایل پی جی کنٹینر کے افسوسناک واقعے بارے گفتگو کی گئی۔ انہوں کہا کہ کوٹ چھٹہ میں بھی ایل پی جی ٹینکر کو آگ لگنے کا واقعہ رونما ہوا ہے،اس طرح کے حادثات کو روکنے کے لئے سخت اقدامات کی ضرورت ہے۔ایڈیشنل چیف سیکرٹری فواد ہاشم ربانی نے ملتان اور کوٹ چھٹہ گیس کنٹینر دھماکہ بارے صوبائی وزیر کو بریفنگ دی اور بتایا کہ اس اندوہناک واقعہ کی وجہ سے پورے ملتان کی فضا سوگوار ہے۔انہوں نے تجویز دی کہ ایل پی جی کنٹینرز کی کوالٹی چیک کرنے کے لئے جامع پالیسی کی ضرورت ہے۔فواد ہاشم ربانی نے بتایا کہ جنوبی پنجاب میں آئل اور گیس کے غیر قانونی سٹوریج کے خلاف سخت کریک ڈاون شروع کیا جارہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ قانون کے تحت پہلے سے قائم آئل اور گیس ایجنسیوں کے آڈٹ اور انہیں این او سی جاری کرنے کے حوالے سے نئے ٹی او آرز کی ضرورت ہے۔

مزیدخبریں