سینیٹ کی فنکشنل کمیٹی برائے انسانی حقوق نے سانحہ ساہیوال پر عدالتی کمیشن بنانے کا مطالبہ کردیا ہے، گاڑی میں خود کش جیکٹ کی موجودگی کا دعوی مسترد کر دیا، پنجاب کے اعلی حکام مقتولین کو گرفتار نہ کرنے، شواہد اکٹھے نہ کرنے، بچوں کے بیانات اور جے آئی ٹی سے متعلق سوالات کا اطمینان بخش جواب نہ دے سکے۔صوبائی محکہ داخلہ کی بریفنگ کو غیر تسلی بخش قرار دے دیاگیا ۔کمیٹی اراکین نے کہا کہ گاڑی میں خود کش جیکٹ کی اطلاع ہوتی تو سی ٹی ڈی اہلکار چار فٹ سے گولیاں چلانے کے بجائے 50 فٹ دور رہتے۔ حکومت اس معاملے پر فوری جوڈیشل کمیشن بنائے ۔کمیٹی نے کم عمر بچوں کی شادی کی روک تھام کا بل منظورکرلیا ہے ۔اجلاس بدھ کوچیرمین کمیٹی سینیٹرمصطفے نوازکھوکھرکی صدارت میں ہوا۔سیکرٹری داخلہ نے کہا کہ تسلیم کرتے ہیں کہ کارروائی کا طریقہ درست نہیں تھا، دیکھنا چاہیے تھا کہ کار کے اندر کون بیٹھا ہے؟ بچے کا پیسوں کی پیشکش سے متعلق بیان صدمے کا نتیجہ ہو سکتا ہے۔کمیٹی ارکان نے کہا کہ گاڑی میں خود کش جیکٹ کی اطلاع ہوتی تو سی ٹی ڈی اہلکار چار فٹ کے فاصلے سے گولیاں چلانے کے بجائے 50 فٹ دور رہتے۔ تیرہ سال کی بچی کو براہ راست گولیاں ماریں کیا وہ اندھے تھے؟چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ ٹھوس انٹیلی جنس کے باوجود 17 اور 18 جنوری کو کارروائی کیوں نہیں کی گئی؟ حیران ہیں کہ پنجاب حکومت نے جے آئی ٹی کے ٹی او آرز تک طے نہیں کیے۔کمیٹی رکن بیرسٹر سیف نے کہا کہ واقعے کے فوری بعد آنے والے بیان کی قانونی حیثیت بہت زیادہ ہوتی ہے، بچے کے بیان کو اتنا ہلکا نہ لیں۔ گاڑی سے ملنے والی جیکٹس اور اسلحہ کہاں ہے؟ مقصد صرف مارنا تھا تو اس کا مطلب ہے کہ آپ کلنگ سکواڈ بنے ہوئے ہیں۔ آپ کہہ رہے ہیں کہ روزانہ دہشتگردوں کو مارتے ہیں، کیا پتا کہ ان میں سے بھی اکثر بے گناہ ہوں، را انوار بھی ایسا ہی کرتا تھا۔ شادی کی کم سے کم عمر 18 سال مقرر کرنے کا بل منظور کرلیا۔ اس دوران وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری نے بھی بل کی حمایت کی اور کہا کہ ہمیں بل پر کوئی اعتراض نہیں۔ بل آئندہ ماہ پارلیمنٹ میں بحث کے لیے پیش کر دیا جائے گا، حکومت بل کی حمایت کرے گی تاہم اسلام اور شریعت کے خلاف قانون سازی نہیں کی جائے گی۔ سینیٹر مصطفی نواز کھوکھر نے کہا کہ کم عمر میں شادی سے معاشرتی مسائل پیدا ہوتے ہیں۔ سینیٹرمظفر شاہ نے اسلامی نظریاتی کونسل سے مشاورت کی تجویز دی تو سینیٹر محمد سیف نے کہا کہ پارلیمنٹ قانون سازی کے لیے اسلامی نظریاتی کونسل کی رائے کی پابند نہیں۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں نے اس بل کی حمایت کی ہے جو خوش آئند ہے، یہ بل وقت کی اہم ضرورت ہے، کمیٹی اس بل کو منظور کرتی ہے۔ کمیٹی کے اجلاس میں سانحہ ساہیوال کا معاملہ بھی زیر بحث آیا۔کمیٹی نے ساہیوال واقعے پر تحقیقات کے لیے بنائی گئی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کو مسترد کرتے ہوئے جوڈیشل کمیشن کے قیام کی سفارش کردی ہے ۔پنجاب کے محکمہ داخلہ کے مطابق فیصل آباد میں مارے جانے والے دہشت گرد عدیل کے موبائل سے ذیشان کی سیلفی ملی۔ ذیشان کی نگرانی کی جا رہی تھی۔ قتل ہونے والے دیگر افراد بے گناہ تھے۔سی ٹی ڈی کے 6 اہلکار گرفتار ہیں۔بریفنگ کے دوران صوبائی حکام مقتولین کو گرفتار نہ کرنے، شواہد اکٹھے نہ کرنے، بچوں کے بیانات اور جے آئی ٹی سے متعلق سوالات کا اطمینان بخش جواب نہ دے سکے۔اس پر کمیٹی نے صوبائی محکہ داخلہ کی بریفنگ کو غیر تسلی بخش قرار دیا اورسینیٹر مصطفی نواز کھوکھر نے کہا کہ کمیٹی جے آئی ٹی کو مسترد کرتی ہے اور واقعہ کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن تشکیل دینے کی سفارش کرتی ہے۔
شہباز شریف اب اپنی ساکھ کیسے بچائیں گے
Apr 18, 2024