کوئٹہ شہر کے نواحی علاقے سے 13دسمبر کو اغوا کیے جانے والے نیورو سرجن ڈاکٹر ابراہیم خلیل 48 روز کے بعد واپس اپنے گھر پہنچ گئے ہیں۔ڈاکٹر ابراہیم کے اہلِ خانہ اور ڈاکٹروں کی نمائندہ تنظیم نے نیورو سرجن کے گھر پہنچنے کی تصدیق کر دی ہے ۔ڈاکٹرز ایکشن کمیٹی کے مطابق کوئٹہ کے علاقے شہبازٹائون سے 13دسمبر 2018ء کو اغوا ہونے والے نیورو سرجن ڈاکٹر ابراہیم خلیل 48 روز بعد گھر پہنچ گئے جنہیں کراچی میں چھوڑا گیا جہاں سے بذریعہ ٹیکسی کوئٹہ پہنچے اس حوالے سے چیئرمین ڈاکٹرز ایکشن کمیٹی ڈاکٹر ظاہر خان مندوخیل نے بتایا کہ مغوی ڈاکٹر اپنے گھر پہنچ گئے تاہم انہوں نے مغوی ڈاکٹر کی بازیابی کے لیے پیش آنے والی مشکلات کے بارے میں کوئی تبصرہ نہیں کیا۔ڈاکٹر ابراہیم خلیل کی واپسی کے بعد ان کے شعبے کے افراد اور رشتے داروں کی بڑی تعداد گھر پہنچ گئی اور انہیں گلدستے پیش کیے۔بدھ کو اپنے گھر پہنچنے کے بعد اپنے عزیزوں اور وہاں موجود صحافیوں سے مختصر گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر ابراہیم خلیل کا کہنا تھا کہ وہ بہت زیادہ تھکے ہوئے ہیں جس کے سبب وہ زیادہ بات نہیں کرسکتے۔انہوں نے کہا کہ اغوا کاروں نے انہیں ایک رات قبل نشہ آور ادویات دی تھیں جس کی وجہ سے ان کی طبیعت بہتر نہیں۔انہوں نے کہا کہ وہ اپنی رہائی پر خوش ہیں اور بازیابی کے لیے تحریک چلانے پر اپنے ساتھی ڈاکٹروں کے شکر گزار ہیں۔صحافیوں سے گفتگو کے دوان ڈاکٹر ابراہیم خلیل کے چہر ے پر پریشانی اور تھکن کے آثار نمایاں تھے اور ان کے سر کے بال اور داڑھی بڑھی ہوئی تھی۔ڈاکٹر ابراہیم خلیل کو 13 دسمبر کو کوئٹہ شہر کے نواحی علاقے سے نامعلوم مسلح افراد نے اس وقت اغوا کر لیا تھا جب وہ اپنی گاڑی میں کلینک سے گھر جا رہے تھے۔ان کے اغوا کے خلاف کوئٹہ میں ڈاکٹر مسلسل احتجاج کر رہے تھے جس کے دوران ڈاکٹروں نے سرکاری اسپتالوں کی او پی ڈیز کا بھی بائیکاٹ کیا تھا۔خیال رہے کہ بلوچستان میں ڈاکٹروں کو اغوا کرنے کے واقعات پہلے بھی سامنے آئے ہیں۔پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن (پی ایم اے) کے مطابق گزشتہ ایک دہائی میں 33 ڈاکٹرز اغوا ہوئے، 18 افراد کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا گیا جبکہ 90 سے زائد صوبہ چھوڑنے پر مجبور ہوگئے۔پی ایم اے دعوی کرتی ہے کہ تمام مغوی شدہ ڈاکٹر تاوان کی ادائیگی کے بعد اپنے گھروں کو واپس آگئے۔
بانی تحریکِ انصاف کو "جیل کی حقیقت" سمجھانے کی کوشش۔
Apr 19, 2024