پیر عبدالرحمن نے خلافت اور تحریک پاکستان میں قابل رشک کردار ادا کیا: مقررین
لاہور(خصوصی رپورٹر) خانقاہ عالیہ بھرچونڈی شریف کے بڑے سجادہ نشین حضرت پیر عبدالرحمن نے تحریک خلافت اور تحریک پاکستان میں انتہائی قابل رشک کردار ادا کیا۔ صوبہ سندھ کو بمبئی سے علیحدہ کروانے میں بھی آپ کا کردار نہایت اہم تھا۔ قائداعظم، پیر عبدالرحمن پر نہایت درجہ اعتماد کرتے تھے ۔ آپ نے بنارس میں کل ہندسنی کانفرنس میں بطور خاص شرکت فرمائی اور اپنے مریدوں پر لازمی قرار دیا کہ وہ پاکستان کے حق میں ووٹ دیں۔ ان خیالات کا اظہار مقررین نے ایوان کارکنان تحریک پاکستان ،لاہور میں تحریک پاکستان کے رہنما پیر عبدالرحمن بھرچونڈوی کی یاد میں خصوصی نشست کے دوران کیا ۔ اس نشست کا اہتمام نظریۂ پاکستان ٹرسٹ نے تحریک پاکستان ورکرز ٹرسٹ کے اشتراک سے کیا تھا۔ نشست کی صدارت سابق چیف جسٹس وفاقی شرعی عدالت و چیئرمین تحریک پاکستان ورکرز ٹرسٹ چیف جسٹس(ر) میاں محبوب احمد نے کی جبکہ مہمان خاص سجادہ نشین آستانۂ عالیہ قادریہ بھرچونڈی شریف حضرت پیر عبدالخالق القادری تھے۔ اس موقع پر پروفیسر ڈاکٹر محمد قمر علی زیدی ، ڈاکٹر طاہر رضا بخاری، ڈاکٹر طاہر حمید تنولی ، پروفیسر مفتی محمد شبیر انجم، قاضی عبدالغفار قادری، علامہ پروفیسر فاروق احمد سعید، مولانا فاروق احمد ضیائی، سید احسان گیلانی، عبدالستار اعوان ،سید شفیق احمد، سیکرٹری نظریۂ پاکستان ٹرسٹ شاہد رشید، علماء ومشائخ اور نظریۂ پاکستان فورم گھوٹکی اور کندھ کوٹ کے عہدیداران سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد بڑی تعداد میں موجود تھے۔ چیف جسٹس(ر) میاں محبوب احمد نے کہا کہ تحریک پاکستان ایک روحانی تحریک تھی جس میں علما ء ومشائخ نے بھی بھرپور حصہ لیا ۔ یہ ملک دوقومی نظریہ یعنی نظریۂ پاکستان کی بنیاد پر معرض وجود میں آیا۔ نظریۂ پاکستان دراصل نظریۂ اسلام ہے۔ نظریۂ پاکستان سے دینی و روحانی اور اسلامی خیالات نکال دیں تو پیچھے کچھ باقی نہیں رہ جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تحریک پاکستان او بعدازاں استحکام پاکستان کیلئے پیر عبدالرحمن بھرچونڈوی کی خدمات ناقابل فراموش ہیں۔ حضرت پیر عبدالخالق القادری نے کہا کہ تحریک پاکستان میں سندھ کے علماء و مشائخ نے بھرپور کردار ادا کیا تھا۔ ہمارے آبا واجداد نے قیام پاکستان کی جدوجہد میں حصہ لینے کے ساتھ ساتھ استحکام پاکستان کیلئے بھی گرانقدر خدمات انجام دی ہیں۔ اس وقت ملک نازک صورتحال سے گذر رہا ہے ، ان حالات میں ضرورت اس امر کی ہے کہ جن علماء ومشائخ نے قربانیاں دے کر یہ ملک بنایاتھا اب اس کو بچانے کیلئے بھی اپنا کردار ادا کریں۔ ہمیں سندھی ،پنجابی، بلوچی اور پٹھان کے بجائے پاکستانی ہونے پر فخر کرنا چاہئے۔ ہم نظریۂ پاکستان کا پیغام صوبہ سندھ کے ہر کونے تک پہنچائیں گے۔ پروفیسر ڈاکٹر سید محمد قمر علی زیدی نے کہا کہ تحریک پاکستان کے دوران خانقاہوں نے ایسے صالح مسلمانوں کی جماعت تیار کی جس نے اس تحریک کو کامیابی سے ہمکنار کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ اس تحریک میں پیر عبدالرحمن نے بھرپور کردار ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ خانقاہ نشینوں نے تحریک پاکستان میں حصہ لیا اور اب استحکام پاکستان میں بھی کردار ادا کر رہے ہیں۔ یہ خانقاہ نشین رات کے راہب اور دن کے مجاہد تھے۔ بدقسمتی سے آج نظریۂ پاکستان پر حملے ہو رہے ہیں اور نام نہاد دانشور نظریاتی ، علمی ، صحافتی اور سیاسی طور پر اس نظریہ کو باطل قرار دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ڈاکٹر طاہر حمید تنولی نے کہا کہ آج ہم پیر عبدالرحمن بھرچونڈوی کی حیات و خدمات پر روشنی ڈالنے کے لیے یہاں اکٹھے ہوئے ہیں۔ نظریۂ پاکستان ٹرسٹ مبارک باد کا مستحق ہے کہ اس کے ذریعے ہمارے مشاہیر کے کردار کی خوشبو چار دانگ عالم میں پھل رہی ہے۔ پیر عبدالرحمن نے اسلامی تعلیمات کو لفظوں سے عمل میں ڈھالا۔ انہوں نے تحریک پاکستان کے دوران ایک بڑے مقصد کو پانے کے لیے قربانیاں دیں۔ عبدالستار اعوان نے کہا کہ پیرعبدالرحمن بھرچونڈوی صاحب ریاضت صوفی بزرگ تھے۔ مولانا عبیداﷲ سندھی اسی خانقاء سے تعلق رکھتے تھے۔ان کے کمالات و درجات کا احاطہ کرنا آسان نہیں۔ سید احسان گیلانی نے کہا کہ پیر عبدالرحمن بھرچونڈویؒ نے دو قومی نظریہ کو اپنا منشور بنایا۔ انہوں نے تنظیم ’’احیاء الاسلام‘‘ کی بنیاد رکھی جسے بعد ازاں مسلم لیگ میں ضم کر دیا۔