بلیک لسٹ کمپنیوںکو حج کوٹہ دینے سے حج آپریشن متاثر ہوگا‘سعید صابری
کراچی(نیوز رپورٹر) بلیک لسٹ کمپنیوں کو حج کوٹہ دینے سے حج آپریشن متاثر ہوگا ۔ وزارت مذہبی امور بلیک لسٹ کمپنیوں کے بجائے نئی کمپنیوں کو حج کوٹہ دے ۔ نئی کمپنیوں کے پیکیجز عوامی امنگوں کے مطابق سستے اور معیاری ہونگے ۔ 2015 میں وزارت مذہبی امور نئی کمپنیوں سے جو حج پیکیجز طلب کئے تھے وہ تقریباً ایک ہزار کمپنیوں نے 2لاکھ پچیاسی ہزار روپے تک کے پیکیجز جمع کرائے تھے اور حکومت آج بھی نئی کمپنیوں کو حج کوٹہ دے تو نئی کمپنیاں 20فیصد منافع پر کام کرنے کے لئے تیار ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار ایکشن کمیٹی متاثرین حج کوٹہ کے چیئرمین الحاج محمد سعید صابری نے 2012 سے انرولڈ کمپنیوں کے ڈائریکٹرز کے وفد جس میں محمد جاوید داتار ، جاوید مناسک، عبدالاحد، پرویز علی خان، عبدالعزیز شامل تھے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ وفد کے اراکین نے بتایا کہ ہمیں ایسا لگ رہا ہے کہ وزارت مذہبی امور ایک مرتبہ پھر بلیک لسٹ کمپنیوں کو دوبارہ رجسٹرڈ کر کے حج کوٹہ دینے کی تیاریاں کر رہی ہے جبکہ مسلسل نئی کمپنیوں کو نظر انداز کیا جا رہا ہے ۔ ڈائریکٹرز نے بتایا کہ بلیک لسٹ کمپنیوں کی کارکردگی حج سیزن 2017میں انتہائی ناقص رہی جس کی وجہ سے حکومت نے تقریباً 45 کمپنیوں سے جواب طلبی کی اور 28کمپنیوں کو بلیک لسٹ کر دیا تھا ۔ حکومت 14 سال سے جن کمپنیوں کو حج کوٹہ دے رہی ہے ۔ ان کے پیکیجز 4½ سے38 لاکھ تک ہوتے ہیں جبکہ ایکشن کمیٹی متاثرین حج کوٹہ اور ملک کی دیگر ایسوسی ایشن سے منسلک کمپنیاں حکومتی پیکیجز کی قریب قریب اخراجات میں عوام کو حج کروا سکتی ہیں ۔ اس موقع پر موجود علمائے اکرام نے حج قرعہ اندازی کے ملتوی ہونے کا ذمہ دار وزارت مذہبی امور کو قرار دیتے ہوئے کہا کہ وزارت مذہبی امور نے ایسے حالات پیدا کئے کہ جس کے نتیجے میں حج قرعہ اندازی ملتوی ہوگئی ۔ اس موقع پر درخواست گزاروں کے نمائندوں نے کہا کہ حج درخواستوں سے جمع ہونے والی ایک کھرب 3ارب روپے سے ہونے والے اربوں روپے کے منافع کو حج درخواست گزاروں میں تقسیم کیا جائے ۔