یکم فروری سے گیس کی فراہمی میں گھریلو اور کمرشل صارفین کو اولین ترجیح دی جائے گی : اقتصادی رابطہ کمیٹی
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی + نوائے وقت نیوز) اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس وزیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کی صدارت میں ہوا جس میں گیس لوڈ مینجمنٹ کی تجاویز تیار کی گئی جبکہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ یکم فروری سے گھریلو اور کمرشل صارفین کا گیس پر پہلا حق ہو گا۔ صنعت اور یوریا کو سیمنٹ پر ترجیح دینے کا فیصلہ کیا گیا۔ گیس کے لئے بجلی کو صنعت پر ترجیح دی جائے گی۔ سیمنٹ کو سی این جی پر ترجیح دی جائے گی۔ تفصیلات کے مطابق اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ گیس کی فراہمی میں اولین ترجیح گھریلو اور کمرشل صارفین کو دی جائے گی۔ پاور سیکٹر کو دوسری اور صنعتی سیکٹر کو تیسری ترجیح ملے گی۔ سیمنٹ کو چوتھی اور سی این جی سیکٹر کو پانچویں ترجیح قراردیا گیا ہے۔ وزارت پٹرولیم و قدرتی وسائل کی طرف سے گیس لوڈ مینجمنٹ کے اصولی منظوری کے لئے پیش کئے۔ وزارت پانی و بجلی کی طرف سے درخواست کی گئی کہ پاور سیکٹر کیلئے ایس این جی پی ایل سسٹم میں مزید گیس دی جائے۔ اجلاس میں وزارت پٹرولیم کی طرف سے مارجنل اینڈ سٹینڈرڈ گیس فیلڈز کے لئے پرائسنگ فارمولہ اور خطوط پیش کئے گئے جسے منظور کر لیا گیا۔ منظور شدہ رہنما اصولوں میں گیس کے ذخائر کے لئے پرائسنگ سٹکچر کو طے کیا گیا ہے جو ان ذخائر پر لاگو ہو گا۔ ای سی سی نے وزارت پٹرولیم کی طرف سے اس تجویز کی بھی منظوری دیدی مارجنل گیس پرائسز کو 2012ءکی پالیسی کے عین مطابق بنایا جائے اور تین زونز جن کا ذکر 2012ءکی پالیسی میں کیا گیا ہے 0.25 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو اضافی پریمیم دیا جائے۔ مارجنل گیس فیلڈز سے پائپ لائن کے ذریعے بھیجی جانے والی گیس خریدنے کا اولین حق ہو گا اور اس گیس کی قیمت مذکورہ بالا فارمولہ کے تحت کی جائے گی۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ مارچ 2008ء سے اب تک کئے جانے والے فیصلوں میں سے 89 فیصد پر عمل ہو گیا ہے۔ ملک کے اندر گندم کے وافر ذخائر ہیں مینوفیکچرنگ کی گروتھ جولائی تا نومبر 2.4 فیصد رہی۔ بیرون ملک سے پاکستانیوں نے اس عرصہ میں 7.11 بلین ڈالر بھیجے ہیں۔