پارلیمانی کمشن نے بہاولپور جنوبی پنجاب صوبہ کے بارے میں سفارشات سپیکر قومی اسمبلی، وزیراعظم کو بھجوا دیں
اسلام آباد (ثناءنیوز) چیئرمین پارلیمانی کمشن سینیٹر فرحت اللہ بابر نے پنجاب میں نئے صوبہ ”بہاولپور جنوبی پنجاب“ کے قیام کے بارے میں سفارشات پر مبنی رپورٹ سپیکر قومی اسمبلی کے حوالے کر دی ہے۔ رپورٹ کی کاپی وزیراعظم کو بھی بھجوائی گئی ہے۔ رپورٹ کے ساتھ نئے صوبے کی حد بندی کے بارے میں مجوزہ نقشہ بھی منسلک ہے۔ آئین کی 8 مختلف شقوں میں ترامیم تجویز کی گئی ہیں ۔ رپورٹ ایوان میں پیش ہونے پر وزارت قانون وانصاف نئے صوبے کا آئینی ترمیمی مسودہ تیار کرے گی۔ وفاقی کابینہ کی جانب سے باضابطہ منظوری پر اسے پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا۔ ذرائع نے بتایا سفارشات 25 صفحات پر مشتمل ہیں۔ ذرائع کے مطابق قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کو ضروری ہدایات جاری کردی گئی ہیں سیکرٹریٹ کی جانب سے پارلیمانی کمشن میں مسلم لیگ (ن) کے ارکان تہمینہ دولتانہ، سعود مجید ، سینیٹر ملک رفیق رجوانہ سمیت تمام 12 ارکان کو رپورٹ کی کاپیاں بھجوائی جا رہی ہیں۔ سپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے رپورٹ کی کاپی ایوان صدر کو بھی بھجوائے جانے کا امکان ہے کیونکہ کمشن کے قیام کے بارے میں صدر زرداری نے سپیکر قومی اسمبلی کو ریفرنس بھجوایا تھا۔ کمشن نے بہاولپور جنوبی پنجاب کی صوبائی اسمبلی کے لئے 124، قومی اسمبلی میں 59 نشستوں کی سفارش کی ہے۔ اس کا دارالحکومت بہاولپور ہوگا۔ بھکر اور میانوالی کو بھی نئے صوبے میں شامل کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ حد بندی کے تحت چشمہ بیراج ، جناح بیراج اور تریموں بیراج بھی نئے صوبے میں آرہے ہیں۔