سال 2020پاکستانی فلم انڈسٹری کیلئے ایک اور مشکل سال ثابت ہوا
جاتا سال 2020 بھی پاکستان فلم انڈسٹری کیلئے مشکل سال ثابت ہوا جبکہ کرونا وائرس نے فلمی صنعت کی مشکلات میں مزید اضافہ کردیا۔ تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں لاک ڈاون ہوا تو فلم، ڈرامہ، سنیما اور تھیٹر انڈسٹری بند کرنا پڑی، 20 سے زائد فلمیں تیار تھیں لیکن ان کی نمائش نہ ہو سکی۔ چھ سات ماہ کام بند رہنے سے شوبز انڈسٹری سے وابستہ افراد گھروں تک محدود ہو کر رہ گئے، شوبز انڈسٹری اربوں روپے کے نقصان سے دوچار ہوئی۔ فروری 2020 میں کورونا پاکستان پہنچا، لاک ڈاون، حکومتی پابندیوں اور وائرس کے خوف سے سنیما گھروں اور تھیٹرز کی رونقیں ماند پڑ گئیں، ہر قسم کی شوٹنگز بھی بند کر دی گئیں۔ رواں برس فلم قائداعظم زندہ باد، زندگی تماشا، لندن نہیں جاوں گی اور مولا جٹ سمیت 20 سے زائد فلمیں تعطل کا شکار ہو گئیں۔ فیشن شو، اسٹیج ڈرامے، ثقافتی پروگرام، نمائشوں سمیت تقریبا تمام ثقافتی سرگرمیاں رکی رہیں۔ میوزک، ڈانس، اداکاری سمیت فنون لطیفہ کی دیگر اصناف سیکھنے سکھانے کا عمل بھی تعطل کا شکار ہوگیا تاہم سال کے آخر میں آن لائن سرگرمیوں کا آغاز ہوا جبکہ لاک ڈاون میں نرمی اور کورونا ایس او پیز کے ساتھ شوٹنگز بھی شروع ہو گئیں، لیکن سنیما گھر مکمل طور پر بند رہے تاہم فلمی صنعت میں نئے سال میں بہتری کی دعائیں کی جارہی ہیں۔