انارکلی میں تاجر بے بسی سے اپنی تباہی کا تماشا دیکھتے رہے جبکہ انتظامیہ وسائل کی کمی کا رونا رونے کے ساتھ حفاظتی انتظامات نہ رکھنے پر پلازہ مالکان کو مورد الزام ٹھہراتی رہ
لاہور پنجاب کا دل اور انارکلی بازار لاہور کا مرکز۔ لیکن اتنی مصروف جگہ پر بھی انتظامات کا یہ عالم کہ کروڑوں روپے کے کاروبار کے باوجود بنیادی سہولتیں تک نہیں، بازار میں نہ پارکنگ کی مناسب جگہ ہے نہ توانائی بحران سے نمٹنے کیلئے متبادل انتظام جس کو جہاں جگہ ملی دکان بنا لی مارکیٹ بنی اور پلازے کھڑے ہو گئے، نہ انتظامیہ نے پوچھا نہ کسی نے بناتے وقت اجازت لینا گوارا کینتیجہ وہی جو آج لوگوں کو تباہی کی شکل میں بھگتنا پڑا۔لاہور میں آّگ لگنے کا یہ پہلا واقعہ نہیں شہر کے ترقیاتی ادارے کا اپنا پلازہ آگ سے تباہ ہوا اور بیس سے زائد قیمتی جانیں ضائع ہوئیں لیکن اس کے باوجود نہ تو انتظامیہ حرکت میں آئی اور نہ ہی قوانین پر عمل درآمد کیلئے مربوط اقدامات کیے گئے اس واقعہ کے بعد بھی بلند وبانگ دعوے کیے جائیں گے،،کچھ دنوں تک پلازوں کی چیکنگ ہو گی اور پھر انتظامیہ کے افسران چپ سادھ کر بیٹھ جائیں گے۔