ہاکی پاکستان کا قومی کھیل ہے جو کہ عرصہ دراز سے زوال پذیر ہے،اس قومی کھیل کا اب یہ حال ہے کہ ہم میں سے اکثر کو یہ بھی یاد نہ ہو گا کہ پاکستان نے آخری بین الاقوامی ٹائٹل کب اور کس ایونٹ میں جیتا تھا۔پاکستان 1948سے انٹر نیشنل ہاکی فیڈریشن کا ممبر ہے ۔ہمارے لئے باعث فخر ہے کہ قومی کھیل ہاکی کی تاریخ شاندار اور تابناک رہا ہے۔ 1970ء سے 1995ء تک پاکستان کی ہاکی کا سنہری دور تھا ۔ہاکی ورلڈ کپ، سمر اولمپکس،سلطان اذلان شاہ ہاکی کپ، چیمئینز ٹرافی، ایشین گیمز و دیگر متعدد ٹائٹلز پر پاکستان کی حکمرانی تھی گویا ہاکی کی دنیا میں ایسا کوئی ٹائٹل نہ تھا جو پاکستان نے نہ جیتا ہو۔ ماضی میںہمارے ملک کے کھلاڑی اختر رسول، سمیع اللہ ، کلیم اللہ ، حسن سردار، شہباز احمد، آصف باجوہ، منظور حسین، کامران اشرف، اصلاح الدین و دیگر لیجنڈز عالمی شہرت کے حامل تھے ۔ کہا جاتا ہے’عروج کو زوال ہوتا ہے ‘، چنانچہ کم و بیش گزشتہ تیس برسوں سے پاکستان کی ہاکی کو زوال لگنا شروع ہوا جس میں سیاست، اقرباء پروری، حکومت کی عدم دلچسپی و دیگر متعدد وجوہات ہیں۔ اب صورت حال یہ ہے کہ فروری 2020ء کی عالمی رینکنگ میں پاکستان کی 17ویں پوزیشن ہے جو کہ قوم کے لئے، حکومت کے لئے لمحہ فکریہ ہے۔قومی کھیل کی تنزلی کے حوالہ سے مزید کچھ عرض ہے کہ گزشتہ تین سالوں سے پاکستان ہاکی فیڈریشن کو وفاقی حکومت سے کوئی مالی مدد موصول نہیں ہوئی اور فنڈز کی کمی کے سبب پاکستان ہاکی ٹیم عالمی ہاکی فیڈریشن کی پرو لیگ میں گزشتہ سال شرکت نہیں کر سکی تھی اور انہیں کھیل کی عالمی گورننگ باڈی کی طرف سے ایک لاکھ ڈالر جرمانے کا سامنا کرنا پڑا تھا۔میڈیا میں اس حوالے سے کئی رپورٹس شائع کی گئیں کہ پاکستان ہاکی ٹیم کی پرو لیگ میں شرکت شکوک و شبہات کا شکار ہے لیکن اس کے باوجود حکومت کی جانب سے کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی۔مزید یہ کہ حال ہی میں پاکستان اسپورٹس بورڈ نے پاکستان ہاکی فیڈریشن کو بڑا دھچکا لگاتے ہوئے ایگزیکٹو بورڈ سے نکال دیا تھا اور اس کی جگہ فٹبال کو شامل کر لیا تھا جس کی اس وقت کوئی منتخب باڈی بھی موجود نہیں ہے۔
بہر حال’ دیر آید درست آید‘ کے مترادف ہاکی کی موجودہ حالت زار نے وزیر اعظم عمران خان اور چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ کو متوجہ کر لیا ہے۔دونوں قومی رہنمائوں نے قومی کھیل پر نظر کر م کر دی ہے اور اس کی بہتری کے لئے پاکستان ہاکی فیڈریشن کے عہدیدران سے تجاویز طلب کر لی ہیں۔ حال ہی میںپاکستان ہاکی فیڈریشن کے صدر بریگیڈیئر ریٹائرڈ خالد سجاد کھوکھر نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کی ہے ۔ملاقات میں خالد سجاد کھوکھر نے آرمی چیف کو ملک بھر میں ہاکی کے معیار کی بحالی کے لیے اٹھائے گئے اقدامات سے متعلق آگاہ کیا جس پر آرمی چیف نے کہا،’’ آرمی نے کھیلوں بالخصوص ہاکی کے فروغ کی ہمیشہ حمایت کی اور قومی کھیل ہاکی کی بحالی چاہتے ہیں۔ حکومت، ملک میں ہاکی کی بحالی کے لیے کوشاں ہے اور اس موقع کا بھرپور فائدہ اٹھایا جانا چاہیے‘‘۔ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے پی ایچ ایف کے لیے آرمی ویلفیئر فنڈ سے 5 کروڑ روپے کی گرانٹ کا اعلان کیا اور قومی کھیل کی بہتری کے لیے مزید اقدامات پر اتفاق کیا، جن کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔پی ایچ ایف کے صدر نے ہاکی کے لیے حمایت جاری رکھنے پر آرمی چیف کا شکریہ ادا کیا اور مزید تعاون کرنے کی استدعاکی ۔
قبل ازیں پاکستان ہاکی فیڈریشن کے صدر بریگیڈیئر ریٹائرڈ خالد سجاد کھوکھر نے وزیر اعظم عمران خان جو کہ پاکستان ہاکی فیڈریشن کے پیٹرن ہیں، سے ملاقات کی ۔ پاکستان ہاکی فیڈریشن کے وفد نے وزیر اعظم کو بتایا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کو انٹرنیشنل کرکٹ کونسل سے مناسب مالی معاونت ملتی ہے لہٰذا ہاکی کی بحالی کے لیے فیڈریشن کو حکومت کی مکمل مدد درکار ہے۔وزیر اعظم عمران خان نے ہاکی کے بارے مسائل سنے اور قومی کھیل کی بہتری و فروغ کے لئے ہدایات دیں ۔انہوں نے کرکٹ کی طرح اس کھیل میں گہری دلچسپی لی اورفیڈریشن کی منیجمنٹ کو ہاکی کا معیار کو بہتر بنانے اور فروغ کے لیے قومی کھیل کے ڈھانچے میں تبدیلی کی ہدایت کر دی ہے۔وزیر اعظم نے حکم دیا ہے کہ نیشنل چیمپیئن شپ میں ٹیموں کی تعداد کم کی جائے اور چاروں صوبوں میں بین الالقوا می معیار کے سینٹرز تعمیر کیے جائیں۔ انہوں نے وفد پر زور دیا کہ وہ مختلف عمر کے کھلاڑیوں کے لیے نیشنل چیمپیئن شپ کا انعقاد کرائیں۔
فیڈریشن کے صدر بریگیڈیئر ریٹائرڈ خالد کھوکھر کے ہمراہ وزیر اعظم سے ملاقات کے حوالہ سے دلچسپ امر یہ ہے کہ وزیر اعظم بنے دو سال سے زائد کا عرصہ گزرنے کے باوجود یہ عمران خان کی پاکستان ہاکی فیڈریشن کے حکام سے پہلی ملاقات ہے اور قومی کھیل کی ہر گزرتے دن کے ساتھ ابتر ہوتی صورتحال کو دیکھتے ہوئے پیٹرن انچیف ہونے کے باوجود وزیر اعظم کو ہاکی حکام سے ملاقات میں دو سال کا عرصہ لگ گیا۔ وزیر اعظم نے کھیل کی بہتری کے لیے کچھ ہدایات دی ہیں اور پاکستان میں کھیل کو درست سمت میں واپس لانے اور اس کا معیار بہتر بنانے کے لیے وزیر اعظم نے حکومت کے مکمل تعاون کا وعدہ کیا ہے۔ وزیر اعظم نے وفد کو کہا کہ وہ اگلی ملاقات میں تفصیلی پریزنٹیشن پیش کریں اور آگاہ کریں کہ فیڈریشن کے آئین میں ترمیم کے بعد ڈھانچے میں کیا تبدیلیاں کی جائیں گی۔ وزیر اعظم ڈومیسٹک کرکٹ ٹیموں کی طرح ہاکی ٹیموں کی تعداد کم کرنے میں بھی گہری دلچسپی رکھتے ہیں۔ وہ چاہتے ہیں کہ تعداد کے بجائے کھیل کے معیار کو بہتر بنانے پر توجہ دی جائے۔
یہاں یہ بات بھی قابل غور ہے کہ وزیر اعظم کی ہدایت پر پاکستان کرکٹ بورڈ نے بھی ڈومیسٹک سطح پر ٹیموں کی تعداد کم کر کے 16 سے 6 کردی تھی جس سے کئی کرکٹرز بے روزگار ہو گئے ہیں اور کئی کھلاڑی انتہائی نچلے درجے کی نوکریاں کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں جبکہ نئے ڈومیسٹک نظام کی وجہ سے کئی محکموں نے اپنی کرکٹ ٹیمیں ختم کردی ہیں۔کرکٹ کی طرح ہاکی میں بھی بڑی تعداد میں ڈپاڑٹمنٹل ٹیمیں ہیں اور پاکستان ہاکی فیڈریشن بھی پاکستان کرکٹ بورڈ کی طرز پر ٹیموں کی تعداد کم کرتی ہے تو متعدد کھلاڑی سنگین مالی مشکلات کا شکار ہو جائیں گے۔جس کے لئے پاکستان اسپورٹس بورڈ، پاکستان ہاکی فیڈریشن و دیگر متعلقہ ادارے وزیراعظم کی ہدایات کی روشنی میں ایسی پالیسیز اور تجاوزیز مرتب کریں کہ قومی کھیل ہاکی کا مستقبل مسخ نہ ہو اور سینکڑوں کھلاڑی بیروز گار نہ ہو جائیں۔ وزیر اعظم عمران خان اور چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ کی نظر کرم سے یہ امید ہو چلی ہے کہ جلد عالمی سطح پر ہاکی بحال ہو گی اور انٹرنیشنل ایونٹ پاکستان میں منعقد ہو گا۔
٭٭٭٭٭٭
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38