اپوزیشن کے صدارتی امیدوار وجمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ صدارتی انتخاب کے حوالے سے پیپلزپارٹی کے ساتھ رابطے میں ہیں، امید ہے زرداری دوستی کے تقاضوں پر پورا اتریں گے۔کوئٹہ میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے جے یو آئی(ف)کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ انتخابات میں بدترین دھاندلی ہوئی،نتائج کو تسلیم نہیں کرتے، اسمبلی میں جانے اور حلف اٹھانے کے رودار نہیں تھے، تاہم اسمبلی میں جانے کا فیصلہ تمام جماعتوں کی مشترکہ سوچ کو اپنا کرکیا، کیوں کہ میں خود کو اور اپنے دوستوں کو مشکل میں نہیں ڈالنا چاہتا۔مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف اکثریتی جماعت نہیں تھی،ایک بڑاگروپ تھا، متحد اپوزیشن نے اپنا وزیراعظم لانے کا فیصلہ کیا لیکن پیپلزپارٹی کاعین موقع پرووٹ نہ دینا عمران خان کی جیت کاسبب بن گیا، اگر پی پی پی اپنے ووٹ کا استعمال ہمارے حق میں کرتی تو وزیراعظم بھی اپوزیشن اتحاد کا ہوتا۔سربراہ جے یو پی نے کہا کہ ایک بار پھر وہی صورت اختیار کی جارہی ہے، پیپلزپارٹی کی جانب سے صدارتی امیدوار کے کھڑے رہنے سے صرف اپوزیشن کونقصان ہوگا، پیپلز پارٹی کوآمادہ کیا جارہاہے کہ اپوزیشن کیایک متحدہ امیدوار کیلیے قربانی دیں، آصف زرداری کو چاہئے کہ تمام اپوزیشن جماعتوں کی رائے کا احترام کریں اور مجھے قوی امید ہے کہ سابق صدر دوستی کے تقاضوں پر پورا اتریں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ تحریک انصاف کو کسی نے نقصان نہیں پہنچایا، بلکہ ان کی عدم تجربہ کاری ان کے لیے مسئلہ بنی ہوئی ہے، ان کی 22 سال کی محنت 10 روز میں بے نقاب ہوگئی ہے، پی ٹی آئی نے پہلاپیغام دیا کہ آئی ایم ایف کے بغیرہمارا انحصار نہیں ہوگا، ملکی معیشت مضبوط پالیسیوں کے ساتھ بہتر کی جاسکتی ہے۔
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38