وزیر خزانہ کا گھوسٹ پنشنرز کے معاملے پر اظہار تشویش، نظرثانی کیلئے کمیٹی قائم
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے نیشنل بینک آف پاکستان کو ہدایت کی ہے عدالت میں دائر اپنی پٹیشن واپس لے اور آڈیٹر جنرل آف پاکستان کے ذریعے آڈٹ کیلئے تیار رہے۔ وزیر خزانہ کو آڈیٹر جنرل آفس میں بریفنگ دی گئی۔ وزیر خزانہ نے بتایا کہ آڈٹ کرانا شفافیت کیلئے ضروری ہے جبکہ نیشنل بینک مکمل طور پر حکومت کی ملکیت ادارہ ہے۔ وفاقی وزیر خزانہ نے گھوسٹ پنشنرز کے معاملہ پر تشویش ظاہر کی اور پنشن کے نظام پر نظرثانی کیلئے خصوصی کمیٹی بنا دی جس میں کنٹرولر جنرل آف اکاؤنٹس اور اے جی پی آفس کے نمائندوں پر مشتمل ہوگی۔ وزیر خزانہ نے ہدایت کی کمیٹی 15 دن کے اندر اپنی رپورٹ دے۔ انہوں نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ پنشن کی وصولی کیلئے پنشنرز کی قطاریں ختم ہوں اور ان کو پنشن اسی طرح ملے جس طرح تنخواہیں ادا کی جاتی ہیں۔ آڈیٹر جنرل آف پاکستان رانا اسد امین نے بریفنگ دی‘ انہوں نے کہا کہ بدعنوانی کے خاتمہ کے لئے ادارے کے اہلکاروں کی صلاحیت میں اضافہ اوّلین ترجیح ہے۔ آڈٹ افسر ہر سال آڈٹ کے ذریعہ 48 ارب روپے کی ریکوری کرتا ہے 133 غیر ملکی امداد سے چلنے والے منصوبوں کا آڈٹ کیا گیا۔ دریں اثناء وزیر خزانہ کی صدارت میں اجلاس میں پی آئی اے کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔ وزیر خزانہ نے اس بات پر اظہار مسرت کیا کہ پی آئی اے کی 88 فیصد فلائٹس بروقت ہو گئی ہیں اور آپریشنل نقصانات بھی کم ہوئے ہیں۔