Waqt News
Thursday | January 28, 2021
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
    • قومی
    • ملتان
    • بین الاقوامی
    • کاروبار
    • دلچسپ و عجیب
    • کھیل
    • جرم و سزا
    • تفریح
    • لاہور
    • اسلام آباد
    • کراچی
  • متفرق شہر
    • آزادکشمیر
    • پشاور
    • حافظ آباد
    • سیالکوٹ
    • جھنگ
    • کوئٹہ
    • شیخوپورہ
    • سرگودھا
    • ساہیوال
    • گوجرانوالہ
    • گجرات
    • میانوالی
    • ننکانہ صاحب
    • وہاڑی
  • قلم اور کالم
    • کالم
    • اداریہ
    • مضامین
    • ایڈیٹر کی ڈاک
    • نوربصیرت
    • ادارتی مضامین
    • سرے راہے
  • پرنٹ ایڈیشن
    • آج کا اخبار
    • e - اخبار
  • کورونا وائرس
  • Magazines
    • Sunday Magazine
    • Mahnama Phool
    • Nidai Millat
    • Family Magazine
  • News Paper & TV Channel
    • Waqt TV
    • The Nation
  • NAWAIWAQT GROUP
Nawaiwaqt
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
    • قومی
    • ملتان
    • بین الاقوامی
    • کاروبار
    • دلچسپ و عجیب
    • کھیل
    • جرم و سزا
    • تفریح
    • لاہور
    • اسلام آباد
    • کراچی
  • متفرق شہر
    • آزادکشمیر
    • پشاور
    • حافظ آباد
    • سیالکوٹ
    • جھنگ
    • کوئٹہ
    • شیخوپورہ
    • سرگودھا
    • ساہیوال
    • گوجرانوالہ
    • گجرات
    • میانوالی
    • ننکانہ صاحب
    • وہاڑی
  • قلم اور کالم
    • کالم
    • اداریہ
    • مضامین
    • ایڈیٹر کی ڈاک
    • نوربصیرت
    • ادارتی مضامین
    • سرے راہے
  • پرنٹ ایڈیشن
    • آج کا اخبار
    • e - اخبار
  • کورونا وائرس
Font

تازہ ترین

  • کراچی ٹیسٹ : فواد عالم کی سنچری ، پاکستان کے 8وکٹوں پر 308رنز
  • پشاور زلمی ‘ٹی سی ایل کے  درمیان سپانسر شپ معاہدہ
  • آئی سی سی نے پلیئرز آف دی منتھ ایوارڈ متعارف کرا دیا 
  • جنوبی افریقہ کیخلاف پاکستانی ٹی ٹونٹی سکواڈ کیلئے مشاورت مکمل
  •  ون ڈے رینکنگ ‘بابر اعظم  کی تیسری پوزیشن برقرار

جدید اسلامی فلاحی ریاست

Apr 30, 2020 9:37 AM, April 30, 2020
شیئر کریں:
Share
Tweet Google+ Whatsapp
جدید اسلامی فلاحی ریاست

تحریک انصاف کے 24ویں یوم تاسیس پر عمران خان کا کہنا ہے کہ 24برس قبل ہم نے قائداعظم کے وژن کی روشنی میں پاکستان کو ایک جدید اسلامی فلاحی ریاست کی صورت میں ڈھالنے کیلئے اپنے نصب العین کی جانب جس سفر کا آغاز کیا، اسکے حصول کیلئے ہم نے قانون کی بالادستی قائم کی ہے۔ ریاستی اور قومی وسائل کو اشرافیہ کے مضبوط شکنجے سے چھڑا کر دولت کی قدرے منصفانہ تقسیم کو ممکن بنا دیا ہے تاکہ محروم اور نادار شہریوں کو غربت سے نجات ممکن ہوسکے۔ کاش عمران خان کایہ دعویٰ عملاً درست ہوتا نظر آتا۔ 76سالوں سے پاکستان کے تمام حکمران غریبوں کے دکھ درد میں دن رات پتلے ہوتے رہے ہیں مگر سرمایہ دارانہ معاشرے میں جہاں وسائل کو قدرتی طورپر چند ہاتھوں میں مرتکز ہونے دیا جاتا ہے تاکہ امراء زیادہ سے زیادہ نفع حاصل کریں اورپھر اس کو سرمایہ کاری کیلئے استعمال میں لا کر متوسط اور غریب لوگوں کو روزگار مہیا کریں لہٰذا یہ کہنا کہ موجودہ حکومت نے قانون کی بالادستی کے ذریعے وسائل کو امیر اور غریب میں برابری کی بنیاد پر ازسرنو تقسیم کر دیا ہے، حقیقت سے میل نہیں کھاتا ہے کیونکہ ہمارے ریاستی قوانین ہمیشہ طاقتورطبقہ اشرافیہ کے مفادات کا تحفظ کرتے ہیں۔ پاکستانی عدالتوں میں روپیہ پیسہ بہانے سے طاقتور طبقہ احتساب سے بالاتر ہوتا ہے، یہی وجہ ہے کہ آج تمام تر مبینہ کرپشن کے الزامات کے باوجود آصف زرداری اور میاں نوازشریف آزاد ہیں۔ آٹا، چینی بحران میں جہانگیر ترین کے خلاف بھی قانونی طورپر کچھ بھی ثابت نہیں کیا جاسکتا ہے۔ ہمارے حکمرانوں نے ہر وقت غریبوںکا رونا رو رو کر طبقہ اشرافیہ کو ریاستی وسائل مہیا کئے تاکہ وہ بڑے بڑے کارخانے اور صنعتیں قائم کرکے عمل تطہیر کے ذریعے دولت معاشرے کے نچلے طبقات تک پہنچنے دیں مگر ایوب خان اور اسکے بعد نوازشریف کی صنعتی پالیسیوں سے بڑے بڑے پراجیکٹس پرائیویٹ اورسرکاری سطح پر شروع ہوئے جس سے غریبوں کو روزگار ملا مگر دولت کی غیرمنصفانہ تقسیم برقرار رہی۔ حکومت نے ایسے ٹیکس قوانین نہیں بنائے کہ جس سے مستزاد ٹیکس (Progressive Taxes) حاصل ہوتے یعنی جو شخص زیادہ امیر ہوتا چلا جاتا، وہ زیادہ شرح سے ٹیکس دیتا اور جو کم امیر یا غریب ہوتا اس سے کم شرح سے ٹیکس لیا جاتا مگر ہمارے جاگیردار تو زراعت کی آمدنی پر ٹیکس ہی نہیں دیتے۔

نیپرا نے بجلی کی قیمتوں میں اضافے سے متعلق فیصلہ محفوظ کر لیا

ہمارے صنعتکاروں اورتاجروں نے ٹیکسوں سے بچنے کیلئے کئی طریقے اختیارکرلئے۔ صنعتوں کو دیوالیہ ڈکلیئر کرکے اربوں روپے کے قرضے معاف کروائے گئے۔ یہاںسے کمایا گیا پیسہ زراعت سے آمدنی ظاہر کرکے ٹیکس سے استثنیٰ حاصل کیا گیا۔ فوجی اور نیم فوجی اداروں نے فائونڈیشنز اور ٹرسٹ بنا کر کمرشل کاروبار کئے اورٹیکسوں سے استثنیٰ حاصل کرلیا۔ فائونڈیشن اور ٹرسٹ بنا کر بڑے بڑے ہسپتال اور تعلیمی ادارے بنائے گئے، حکومتوں سے فنڈ لئے گئے مگر کاغذوں میں تھوڑی سی چیریٹی ظاہر کرکے ٹیکسوں سے استثنیٰ حاصل کیا گیا تاہم بڑی مشکل سے مڈل کلاس طبقے نے چھوٹے چھوٹے کاروبار قائم کئے گئے مگر پاکستان میں ہمارے حکمران غریبوں کا رونا روتے روتے مڈل کلاس اورسفید پوش طبقے کا خاتمہ کئے جا رہے ہیں۔

نیب نے ملزموں کیساتھ6 کروڑ 26 لاکھ روپے کی پلی بارگین کرلی

سابق سپیکر الٰہی بخش سومرو ہمارے ہاں ایک تقریب میں مہمان خصوصی کے طور پر تشریف لائے تو انہوں نے بڑی زبردست بات کی۔ انہوں نے کہا کہ کوئی معاشرہ متوسط طبقے کے بل بوتے پر ترقی کرتا ہے۔ بالائی طبقہ اور بے حد نچلا طبقہ معاشرے کی تلچھٹ ہوتا ہے۔ آج ہم دیکھ رہے ہیں کہ ہر حکومت سمجھتی ہے کہ وہ اپنے فنڈز کے کچھ حصے غریبوں کیلئے مختص کرکے انکی حالت زار کو بہتر بنالے گی اور اس درمیانے درجے کے کاروباری ادارے، صنعت، سکول یا کالج کو مافیا قرار دیکرختم کر دیگی تو ان غریبوں کے ہمدردوں کو کیسے سمجھایا جائے کہ چھوٹے چھوٹے کاروباری یونٹس کے ساتھ 10، 12غریب افراد کا روزگار بھی منسلک ہوتا ہے۔

زائداثاثے ،خورشید شاہ کے 14 میں  سے 13فرنٹ مینوں کوکلین چٹ 

اس وقت ملک میں غربت کی لکیر سے نیچے ساڑھے 7کروڑ افراد ہیں جو بمشکل سواڈالر (1.25ڈالر ) روزانہ کماتے ہیں اور 75فیصد آبادی ایسی ہے جو 2ڈالرز روزانہ حاصل کرتی ہے مگر غریبوں کے بھیس میں چھپے ہوئے گداگر اپنی پیشہ ورانہ ڈھٹائی کی بدولت اچھی خاصی آمدنی کماتے ہیں مگر ہمارے نزدیک ہر میلا کچیلا شخص غریب ہے اگر آج حکومت ایک کروڑ افراد کو احساس پروگرام کے تحت چند ہزار دے بھی دیگی تو اس سے انکی حالت زار نہیں بہتر ہوگی اگر کسی بھی ملک میں متوسط طبقے کیلئے یکساں ترقی کے مواقع فراہم کئے جائینگے تو وہ اس ملک کے غریب طبقے کو سپورٹ کرینگے۔ وہ انہیں ہنرمند بنائینگے اور غریب آدمی بھکاری بننے کی بجائے باعزت طریقے سے روٹی کمانے کے قابل ہو جائیگا۔ جب حکومت طبقہ اشرافیہ کو مراعات دیتی ہے تو وہ براہ راست ٹیکس دینے کی بجائے پیسہ آف شور کمپنیوں کے ذریعے باہر منتقل کر دیتے ہیں ہیں اور سٹہ بازی کے ذریعے رئیل اسٹیٹ، سٹاک ایکسچینج اور کموڈٹی مارکیٹ میں قیمتوں میں مصنوعی اتار چڑھائو سے اربوں روپے کما کر باہر بھیج دیتے ہیں اور یہ سب کچھ حکومتی اہلکاروں اور حکمرانوں کی مرضی اور منشا سے ہوتا ہے۔ یہ سیٹھ لوگ ملکی قوانین کے مطابق کام کرتے ہیں۔ وہ سیاستدانوں پرسرمایہ کاری کرتے ہیں اور ایسی پالیسیاںبنواتے ہیں۔ ایسے SORجاری کرواتے ہیں جو انکے مالی مفادات کا تحفظ کرتے ہیں۔ ہماری 72سالہ تاریخ گواہ ہے کہ پاکستان میں قائداعظم کے وژن کیمطابق اسے ویلفیئر سٹیٹ بنانے کی کبھی کوئی سنجیدہ اور مؤثر کوشش نہیں کی گئی ہے۔ پاکستان میں انسانی وسائل کی ترقی کیلئے کوئی قابل ذکر پروگرام آج تک تشکیل نہیں دیا گیا۔ اڑھائی کروڑ بچے کبھی سکولوں میں نہیں گئے۔ 6کروڑ لوگ بنیادی طبی سہولتوں سے محروم ہیں۔ لاکھوں بچے خوراک کی قلت کا شکار ہیں۔ پرائیویٹ اور سرکاری یونیورسٹیاں کاروبار کررہی ہیں۔لاکھوں روپوں کی فیسیں اور واجبات وصول کئے جاتے ہیں مگر ریاستی ڈھانچہ اس قابل نہیں ہے کہ انہیں روزگار فراہم کرسکے۔

امیر بحرین اور امارات کے ولی عہد نجی دورہ چولستان کے بعد وطن واپس چلے گئے

کرونا بحران کی وجہ سے معیشت کا جنازہ نکل گیا ہے۔ ڈیڑھ کروڑ سے زائد افراد روزگار سے محروم ہو جائینگے۔ پاکستان میں سماجی فلاح و بہبود پر محض چند سو ارب خرچ کئے جاتے ہیں جو 12کروڑ غریب افراد کیلئے اونٹ کے منہ میں زیرہ کے مترادف ہیں۔ کروڑوں پاکستانی کچی آبادیوں میں رہ رہے ہیں جبکہ 2فیصد افراد عظیم الشان محلات میں رہتے ہیں اور وہ ہمارے حاکم اور مذہبی پیشوا بھی ہیں اگر وہ مذہبی طور پر پیر اور وڈیرے نہیں ہیں تو علماء کی کثیر تعداد ان کیلئے رطب اللسان ہے۔ لوگوں کو امید تھی کہ تحریک انصاف کی حکومت ایسی پالیسیاں وضع کریگی جس سے متوسط اورتعلیم یافتہ طبقہ معاشی طور پر خوشحال ہوگا مگر افسوس کہ ماضی کے حکمرانوں کی طرح موجودہ حکمران بھی عملاً غیرمعمولی عدم مساوات کو ختم نہیں کر پائیں گے۔

 دہلی میں بی جے پی، آر ایس ایس رہنمائوں، اہم عمارات کی سکیورٹی دوگنا 
شیئر کریں:
Share
Tweet Google+ Whatsapp

نعیم قاسم


مشہور ٖخبریں
  • براڈشیٹ:خوابوں کا بیوپار

    Jan 21, 2021
  • ایرانی جیمز بانڈ براڈشیٹ اور پارٹی فنڈنگ 

    Jan 19, 2021
  • دیدہ ور کی تلاش اور بے رحم احتساب 

    Jan 18, 2021
  • ندیم افضل چن کسانوں کو منظم کریں

    Jan 15, 2021
متعلقہ خبریں
  • حکومت نے فلاحی ریاست کے قیام کے مشن پرکام شروع کردیاہے:عثمان ...

    Jul 09, 2019 | 12:53
  • ہم اپنے سمندری نقشہ سازی کے نظام کو جدید بنانے کے لئے ...

    Jun 21, 2020 | 11:47
  • خواتین کے بغیر اسلامی فلاحی ریاست کا خواب پورا نہیں ہو ...

    Mar 08, 2020 | 13:27
  • امریکی ریاست ایریزونا میں بس الٹ گئی،ایک شخص ہلاک اور 41زخمی

    Jan 23, 2021 | 16:16
E-Paper Nawaiwaqt
اہم خبریں
  • جوبائیڈن نے ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کیلئے ایگزیکٹو ...

    Jan 28, 2021 | 10:39
  •  پی ڈی ایم عملی طور پر ختم ہو چکی، انہوں نے جلسوں پر پورا زور ...

    Jan 28, 2021 | 10:35
  • اپوزیشن جتنا مرضی شور مچا لے حکومت مدت پوری کریگی: عثمان ...

    Jan 28, 2021
  • کیا حکومت نے اساتذہ کو دیہاڑی دار بنا دیا: جسٹس گلزار

    Jan 28, 2021
  • کسی دشمن کو ملک کا امن و امان خراب کرنیکی اجازت نہیں دینگے، ...

    Jan 28, 2021
  • کالم
  • اداریہ
  • سرے راہے
  • افتخار سندھو۔ وہ آیا اور وہ چھا گیا

    Jan 28, 2021
  • منڈی لگے گی، دام لگیں گے!!!!!

    Jan 28, 2021
  • بالادست پارلیمان: شوشے اور دکھاوے

    Jan 28, 2021
  • (May God Protect Our Troops (3

    Jan 27, 2021
  •  بابا جی کے قاتل

    Jan 27, 2021
  • 1

    بھارتی توپوں کا رخ پاکستان کی طرف‘ پاکستان جواب دینے کیلئے تیار 

  • 2

    براڈ شیٹ:  کمیٹی کے بجائے کمیشن کی تشکیل 

  • 3

    دالوں اور سیمنٹ کی قیمتوں میں اضافہ

  • 4

    بھارتی توسیع پسندانہ عزائم عالمی برادری کیلئے بھی لمحۂ فکریہ ہیں

  • 5

    پولیس پر سپیکر پنجاب اسمبلی کی برہمی 

  • 1

    جمعرات ‘  14؍ جمادی الثانی 1442ھ‘  28؍ جنوری 2021ء 

  • 2

    10بدھ  ‘  13؍ جمادی الثانی 1442ھ‘  27؍ جنوری 2021ء 

  • 3

    منگل ‘  12؍ جمادی الثانی 1442ھ‘  26؍ جنوری 2021ء 

  • 4

    پیر ‘  11؍ جمادی الثانی 1442ھ‘  25؍ جنوری 2021ء 

  • 5

    اتوار ‘  10؍ جمادی الثانی 1442ھ‘  24؍ جنوری 2021ء 

  • ادارتی مضامین
  • مضامین
  • ایڈیٹر کی ڈاک
  • ایک تھیPDM 

    Jan 28, 2021
  • گورے بچے کا ایک چبھتا سوال…

    Jan 28, 2021
  • رام، مخالفین کو چڑانے کا ذریعہ بن گیا

    Jan 28, 2021
  • لال قلعہ پر خالصتان کا جھنڈا

    Jan 28, 2021
  • درشنی پہلوان

    Jan 27, 2021
  • فرقہ بندی سے اجتناب

    Jan 28, 2021
  • حب الوطنی

    Jan 28, 2021
  • سیرت طیبہ ہی عظمتوں کی ضامن

    Jan 28, 2021
  • پاکستان کی سیاست میں  جماعتوں کا کردار

    Jan 28, 2021
  • امریکہ میں صدارت کا انتخاب اور جوبائیڈن 

    Jan 28, 2021
  • 1

    موبائل ٹیکسز کا بوجھ

  • 2

    نیرنگ دوراں

  • 3

    سپورٹس ڈے 

  • 4

    پاکستانی اپنی اصلاح کریں 

  • 5

    سرکاری  آفیسرز اور ملازمین کو مناسب لباس پہننے کا پابند کیا جائے 

  • نور بصیرت
  • قائد اعظم نے فرمایا
  • فرمودہ اقبال
  • 1

    عفووحلم کے پیکر(۵)

  • 2

    عفووحلم کے پیکر(۴)

  • 3

    عفووحلم کے پیکر(۳)

  • 4

    عفووحلم کے پیکر(۲)

  • 5

    عفووحلم کے پیکر(۱)

  • 1

    پاکستان اور بھارت

  • 2

    فرمان قائد

  • 3

    پاکستان اور بھارت

  • 4

    فرمان قائد

  • 5

     خیرسگالی

  • 1

    بالِ جبریل

  • 2

    از کتاب اقبال اور افغانستان

  • 3

    بالِ جبریل

  • 4

    علامہ اقبال

  • 5

    لذتِ گفتار

منتخب
  • 1

    تحریکِ عدم اعتماد کتنی آساں کتنی مشکل 

  • 2

    بائیڈن کا حلف اور کسی ’’انہونی‘‘ کی بے کار  پیش گوئیاں 

  • 3

    براڈ شیٹ سکینڈل: تحقیقاتی کمیشن پر سوال و جواب

  • 4

    پیپلز پارٹی نئے انتخابات کے لئے کتنی سنجیدہ ؟ 

  • 5

     بابا جی کے قاتل

  • حالیہ تبصرے
  • زیادہ پڑھی گئی
  • 1

    اسرائیلی آرمی چیف کی ایران پرحملے کی دھمکی

  • 2

    سرگودھا کے ایک نجی میڈیکل کالج نے اداکارہ و گلوکارہ میگھا کو بھی داخلہ دیدیا

  • 3

    سپین :مردہ قرار د ی گئی کورونا مریضہ 10دن بعد زندہ

  • 4

    امریکی صدر جو بائیڈن نے فلسطین سے متعلق دو ریاستی حل کی حمایت کر دی

  • 5

    احتساب عدالت نے اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہباز شریف کی میڈیکل بورڈ تشکیل دینے کی ...

  • نوائے وقت گروپ
  • رابطہ
  • اشتہارات
Powered By
Copyright © 2021 | Nawaiwaqt Group