مجھے چھٹی حس یہ کہنے پر مجبور کر رہی ہے کہ سری لنکا کے حالیہ دھماکوں میں مرکزی کردار بھارت کا ہے اور وہ بھی مودی کا۔ مودی کے بے نقاب ہونے کے بعد اُسے ’’سری لنکنز کا قصاب‘‘ کا خطاب دیا جانا چاہئے۔ میں تو حیران ہو کر رہ گیا تھا کہ سری لنکا میں دھماکوں کو چند لمحے بھی نہ گزرے تھے کہ مودی نے ان کاالزام پاکستان پر لگا دیا ۔ اُس کے الزامات کے جواب میں‘ میں نے نہ صرف اُس کی تردید کی بلکہ مودی سے دھماکوں سے متعلق چند سوالوں کا جواب بھی چاہا ہے۔ دراصل میری اس رائے اور تجزیے کی بنیاد، بھارت کے مودی کے جنگی جنون اور ہذیان پر ہے اور اُس کے دماغ میں علاقے کا تھانیدار بننے کا خناس سمایا ہوا ہے کسے نہیں معلوم کہ موصوف کے بھارت نے تامل ٹائیگرز کی بھرپور مالی، اخلاقی اور فوجی مدد کی تھی۔ جنہوں نے برسوں تک معصوم سری لنکن کا خون بہایا ، حتیٰ کہ ایک وقت میں سری لنکا کی وحدت ہی پارہ پارہ ہوتی نظر آئی۔ وزیر اعظم مودی نے پاکستان پر حملے کی خواہش را اور آر ایس ایس اور فوج کے تربیت یافتہ دہشت گردوں کے ذریعے سری لنکا میں دھماکے کر کے پوری کی ، میں نے اپنی کتاب MODI'S WAR DOCTRINE میں یہ ذکر بھی کر دیا ہے کہ مودی علاقے کا تھانیدار بننے اور جنوبی ایشیا کو مُٹھی میں لینے کے لیے سارک ممالک کو دبائو میں رکھے گا۔
دُنیا میں تین بڑے مذاہب ، مسلمان، عیسائی اور ہندو ہیں۔ اندازہ ہے کہ عیسائیوں کی تعداد 2 ارب 40 کروڑ مسلمان ایک ارب 80 کروڑ اور ہندو ڈیڑھ ارب ہیں۔ یہ اعداد و شمار مودی کے ذہن میں کیڑا بن کر کلبلا رہے ہیں۔ اُس کی خواہش ہے کہ دنیا بھر میں صرف ہندوئوں کی ہی اکثریت ہو۔ سری لنکا نے چند سال ہوئے طویل دہشت گردی سے نجات پائی ہے جو 1983ء سے لے کر 2009ء تک پورے 26 سال جاری رہی۔ اس خانہ جنگی نما دہشت گردی کے خاتمے کے بعد ملک میں استحکام آیا ، تو سیاحت کی صنعت کو فروغ ملا۔ سری لنکن حکام نے حالیہ دھماکوں کو ’’نئی قسم کی دہشت گردی‘‘ قرار دیا ہے۔ لیکن تہذیبوں کے درمیان جنگ کے پیش نظر ایسے دھماکوں کی توقع کی جا رہی تھی۔ مودی کو تیسری پارٹی ہونے کی حیثیت سے سری لنکا کا امن و استحکام تہہ و بالا کرنے کا آسانی سے موقعہ اس لیے مل گیا کہ وہ اس سے پہلے بھی تامل ٹائیگرز کی مدد کرتا رہا ہے اور اُس کے اب بھی مقامی دہشت گردوں کے ساتھ رابطے ہیں۔ میں نے کہہ دیا تھا اور یہ ریکارڈ پر ہے کہ را اور آر ایس ایس نے داعش کی فکر اور داعش دہشت گردوں کو درآمد کیا ہے۔ میں نے بھارت میں آر ایس ایس طالبان کی نشاندہی کر دی تھی۔ یہ بھی بتا دیا تھا کہ اُس وقت کے بھارتی وزیر داخلہ چدمبرم کے مقامی انتہا پسندوں سے روابط ہیں۔ جوں جوں پردھان منتری مودی کے چہرے پر پڑا پردہ اُتر رہا ہے، میری باتوں کی تائید ہو رہی ہے۔
دھماکوں میں ملوث دہشت گردوں کے کوائف اور پس منظر سے داعش کے دعوے کی بھی تائید ہو رہی ہے۔ دستیاب تفصیلات مظہر ہیں کہ حکام نے مبینہ طور پر 9 حملہ آور گرفتار کئے ہیں اور بظاہر سارے مقامی لگتے ہیں۔ زیادہ تر خودکش حملہ آور خاصے تعلیم یافتہ ، متوسط یا اعلیٰ متوسط طبقے سے تعلق رکھتے اور مالی لحاظ سے بھی خاصے خوشحال تھے۔ ایک خودکش بمبار برطانیہ کا پڑھا ہوا تھا اور اب وہ پوسٹ گریجویٹ ڈگری کے لیے آسٹریلیا کا قصد رکھتا تھا۔ سری لنکن پولیس نے حملہ آوروں میں سے آٹھ کی شناخت کر لی ہے اور اُن کے کوائف عام کر دئیے ہیں۔ (نوٹ: اختصار کی خاطر سب کے بارے میں تفصیلات دینا ممکن نہیں، البتہ ایک کے بارے میں چند تفصیلات پیش ہیں:) دہشت گرد 33 سالہ انصاف احمد ابراہیم ولام پیتا قصبے میں فیکٹری کا مالک تھا۔ باور کیا جاتا ہے کہ اسی فیکٹری سے خودکش جیکٹیں اور حملہ میں استعمال کے لیے سامان تیار ہوا تھا، اُس کی بیوی فاطمہ حاملہ تھی، اُس نے بھی بم دھماکہ کرتے ہوئے خود کو اُڑا لیا۔ اس دھماکے میں اُس کے تین بیٹے اور تین پولیس اہلکار بھی ہلاک ہو گئے۔ اُس نے یہ کارروائی اُس وقت کی جب پولیس نے اُس کے گھر واقع ڈیماٹ گوڈا پر چھاپہ مارا اسی طرح انصاف احمد کے چھوٹے بھائی الہام (31 )نے بھی خود کو سنامون گرنیڈ ہوٹل میں اُڑا لیا۔
مسیحیوں پر حملوں کے بعد وزیر اعظم راینل وکرم سنگھ نے کہا کہ دھماکوں میں ملوث دہشت گردوں کا سراغ لگانے اور ان کا استیصال کرنے کے لیے پاکستان سے مدد لی جائے گی۔ اُنہوں نے ماضی کا حوالہ دیتے ہوئے اعتراف کیا کہ پاکستان نے تامل ٹائیگرز شورش کو دبانے اور گولڈن ٹرائی اینگل کے راستے منشیات کی روک تھام میں سری لنکا کی بڑی مدد کی تھی۔
انٹرپول کا ریکارڈ میرے اس انکشاف کی گواہی دے رہا ہے کہ دھماکوں کے بعد، بھارتی میڈیا کے رول سے یوں محسوس ہوتا ہے کہ جیسے وہ پہلے ہی ’’پاکستان کارڈ‘‘ استعمال کرنے پر تیار بیٹھا تھا۔ بھارتی ذرائع ابلاغ نے بی جے پی کی زبان بولتے ہوئے توقع کے عین مطابق حملوں میں پاکستان کو ملوث قرار دیا۔ تاآنکہ میں نے بھارتی ذرائع ابلاغ اور مودی حکومت کو مسکت جواب دیا کہ بھارت نے سری لنکا میں دہشت گردوں کے حملوں میں تاملوں اور دوسرے علیحدگی پسندوں کی امداد و تعاون میں بنیادی کردار ادا کیا تھا۔ بھارتی تھنک ٹینکس (صحافی) دُنیا کو غلط تاثر دے رہے ہیں کہ پاکستان سری لنکن دھماکوں میںملوث ہے۔ اس غلط بیانی سے اُن کا مقصد، انتخابات سے پہلے پاک ۔ سری لنکا تعلقات کو نقصان پہنچانا ہے کیونکہ پاکستان کے نام سے ہی ووٹرز کی توجہ حاصل کی جا سکتی ہے۔ بھارت اپنے ملک میں سری لنکن انتہا پسندوں کے کیمپوں کے انکشاف کے بعد پوری طرح بے نقاب ہو چکا ہے۔ انڈیا میں اس وقت انتخابات ہو رہے ہیں اور مودی پاکستان کے خلاف نفرت کے شعلوں کو ہوا دے کر زیادہ سے زیادہ ووٹ سمیٹنے کی کوشش میں ہے جیسا کہ اُس نے پلوامہ فائرنگ کے بعد کیا تھا۔ سری لنکا کے دھماکوں کی منصوبہ بندی مودی کی ہے مگر وہ ان دھماکوں کاالزام پاکستان پر لگا کر، سیاسی مفادات حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ وزیراعظم مودی سن لو! چونکہ تم پاکستان یا اس کی سرحدوں پر حملہ کرنے کی جرأت تو نہ کر سکے مگر اپنے انتقام کی آگ بجھانے براستہ ایران، بلوچستان میں اپنے تنخواہ دار ایجنٹوں کے توسط سے ہماری بحریہ کے بے گناہ اہلکاروں کے خون سے ہاتھ رنگے تمہارے (مودی) پوشیدہ شرپسندانہ عزائم جاری ہیں لیکن ان کے نتائج تمہارے ہی خلاف جا رہے ہیں۔ سری لنکن دھماکوں نے تمہارے ناپاک ارادوں کو بے نقاب کر دیا ہے اور یہ بالکل وہی حقائق ہیں ، میں نے بہت پہلے جن کی پیشگوئی اپنی کتاب MODI,S WAR DOCTRINE میں کر دی تھی۔
مودی تمہیں درج ذیل سوالات کے جوابات اپنے عوام، پاکستان اور عالمی برادری کو دینا ہوں گے۔ بطور تجزیہ کار تمہیں آر ایس ایس اور را کو سری لنکا میں دھماکوں کے لیے داعش کو اپنی سرزمین پر دہشت گردی کی تربیت دینے پر چارج شیٹ کر رہا ہوں۔
-1 کیا تم دُنیا کو بتائو گے کہ تم سری لنکا کے دہشت گردوں کو کب سے تربیت دے رہے ہو؟ -2 سری لنکا کی اپنی تحقیقات اور داعش کے دعوے سے تصدیق ہو جاتی ہے کہ یہ حملے داعش نے کیے، داعش کے دہشت گردوں کی تربیت بھارت میں ہو رہی ہے۔ کیا تم اس سے انکار کر سکتے ہو۔ -3 دھماکوں میں ملوث سرکردہ دہشت گرد داعش سے ہیں اور ان کی تربیت بھارت میں ہوئی ہے۔ یہ حقیقت اتنا ثابت کرنے کے لیے کافی ہے کہ تم داعش کے پارٹنر ہو ۔ کیا تم اس سچ کو جھٹلا سکتے ہو۔ -4 تم نے داعش کو کب بھارت میں جگہ دی اور تم ان کو کشمیر میں کیسے استعمال کر رہے ہو۔ -5 میں نے 21 اپریل 2019ء کو دوپہر ڈھائی بجے پیشگی کہہ دیا تھا کہ میں یہ دعویٰ کرنے کا حق رکھتا ہوں کہ سری لنکن حملے بھارت کے تربیت یافتہ دہشت گردوں نے کئے ہیں۔ کیا تم داعش / سری لنکن دہشت گردوں کی تربیت سے انکار کر سکتے ہو؟ -6 تم پاکستان میں دہشت گردوں کے تربیتی کیمپ ہونے کا الزام لگاتے ہو، لیکن اس کے برعکس تم خود دہشت گردوں کی تربیت کرتے رنگے ہاتھوں پکڑے گئے ہو، کیا تم جھوٹے الزامات پر پاکستان سے معافی مانگو گے؟ -7 کیا تم اپنے ہمسایوں کے خلاف انتہا پسندانہ کارروائیوں کے باعث اپنے عوام کی زندگیاں خطرے میں ڈالنے پر اپنی جنتا سے معافی مانگو گے۔ -8 اب جبکہ آر ایس ایس کا دہشت گرد ہونا ثابت ہو چکا ہے۔ کیا تم اس پر پابندی لگائو گے؟ -9 کیا تم، بے گناہ سری لنکن کے قتل عام کا ارتکاب کرنے پر، سری لنکا کے عوام سے کھلے عام معافی مانگو گے۔ -10 پلوامہ کے بعد پاکستان کے ہاتھوں شکست کے بعد تم نے بھارتی عوام سے وعدہ کیا تھا کہ یہ ٹریلر ہے، اصل فلم آگے آنے والی ہے؟ کیا سری لنکن حملے مکمل فلم ہیں یا ہم بھارت سے ان سے بھی بڑے حملوں کا اندیشہ رکھیں؟ -11 اگر میں کشمیر اور بھارت میں مظالم پر فلم بنائوں، تو کیا تم اس فلم میں راشٹریہ سیوک سنگھ کے کمانڈر انچیف کا رول ادا کرنا قبول کرو گے؟
(ترجمہ و تلخیص: حفیظ الرحمن قریشی)
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38