ملتان ڈویژن: گوداموں میں گنجائش کم، 50 لاکھ سے زائد بوری گندم کھلے مقامات پر ذخیرہ کی جائیگی
ملتان (عارف کالرو سے) محکمہ خوراک کے گوداموں میں گنجائش نہ ہونے کے باعث رواں خریداری سیزن کے دوران ملتان ڈویژن میں 50 لاکھ سے زائد بوری گندم اوپن مقامات پر ذخیرہ کی جائے گی جبکہ 17 لاکھ سے زائد بوری گوداموں میں ذخیرہ کی جائے گی حکومت کی ناقص پالیسیوں اور بروقت گندم برآمد نہ کرنے کی وجہ سے سرکاری گودام خالی نہیں ہو سکے گزشتہ سال گندم برآمد کرنے والے ایکسپورٹرز کو سبسڈی دینے کا اعلان کیا گیا لیکن انہیں سبسڈی کی رقم ادا نہ کی گئی جس کی وجہ سے انہوں نے گندم برآمد کرنا چھوڑ دی اس کے بعد گندم برآمد نہیں ہو سکی محکمہ خوراک مقامی فلور ملوں کو گندم فروخت کرتا رہا لیکن ملوں کے پاس اپنا سٹاک ہونے کی وجہ انہوں نے بھی کم دلچسپی لی دوسرا عالمی مارکیٹ میں بھی گندم کا ریٹ کم تھا جس کی وجہ سے برآمد کنندگان نے دلچسپی نہیں لی اس وقت ملتان ڈویژن میں محکمہ خوراک کے پاس 60 لاکھ 60 ہزار سے زائد بوری کا سٹاک موجود ہے اس میں گندم خریداری سکیم 2016-17 کی 5 لاکھ 7 ہزار 700 بوری گندم خریداری سکیم 2017-18 کی 55 لاکھ 42 ہزار سے زائد بوری سٹاک میں موجود ہے محکمہ خوراک کے خریداری پلان کے مطابق ملتان ڈویژن سے 67 لاکھ 30 ہزار بوری گندم خریدی جائے گی جس میں سے 50 لاکھ 20 ہزار بوری کھلے مقامات پر سٹور کی جائے گی ضلع ملتان میں 18 لاکھ 25 ہزار بوری لودھراں میں 7 لاکھ 35 ہزار بوری وہاڑی میں 12 لاکھ 15 ہزار بوری اور خانیوال میں 12 لاکھ45 ہزار بوری اوپن مقامات پر سٹور کی جائے گی جبکہ محکمہ خوراک کی انتظامیہ کے مطابق فلور ملوں کو گندم کی فروخت کا سلسلہ جاری ہے ایک ماہ کے دوران گوداموں میں مزید گندم سٹور کرنے کی گنجائش بن جائے گی۔