پولیو پر عالمی ادارہ صحت کا اجلاس، پاکستان پر سفری پابندیاں لگائے جانے کا امکان
لندن (بی بی سی اردو) جنیوا میں عالمی ادارہ صحت کا پولیو کے حوالے سے چار روزہ ہنگامی اجلاس جاری ہے جس میں ذرائع کے مطابق پاکستان پر بین الاقوامی سطح پر سفری پابندیاں عائد کئے جانے کا امکان ہے۔ بھارت پہلے ہی پاکستانی مسافروں پر انسدادِ پولیو ویکسینیشن لازمی کر چکا ہے۔ دنیا بھر میں پاکستان واحد ملک ہے جہاں سب سے زیادہ پولیو کے کیس سامنے آئے ہیں اور گذشتہ برس کے مقابلے میں یہاں پولیو کے نئے مریضوں کی تعداد میں اس سال میں اب تک 600 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ اجلاس میں پاکستان، امریکہ اور سعودی عرب سمیت، چودہ ممالک کے ماہرین صحت شرکت کررہے ہیں۔ ہیلتھ سروس اکیڈمی اسلام آباد کے ایگزیکیٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر اسد حفیظ پاکستان کی نمائندگی کر رہے ہیں۔ پولیو کی فوکل پرسن عائشہ رضا فاروق نے بھی پیر کے روز اجلاس میں شرکت کی۔ بی بی سی اردو سے بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ پاکستان نے بین الاقوامی برادری کو احساس دلانے کی کوشش کی کہ پاکستان جن خاص سکیورٹی اور سیاسی چیلنجیز کا سامنا کر رہا ہے، اسکا سامنا کسی اور ملک کو نہیں۔ پاکستان نے انسدادِ پولیو مہم کو آگے بڑھانے کے لئے اسلامی ترقیاتی بینک سے 227 ملین ڈالرز کا قرضہ بھی لیا اور سکیورٹی کے مسائل کو مدنظر رکھتے ہوئے پشاور، کراچی، چارسدہ، صوابی اور مردان میں ہنگامی انسدادِ پولیو چلائی ہیں۔