نگران حکومت کی میزبانی میں ہونےوالی آل پارٹیز کانفرنس میں شریک جماعتوں کی اکثریت نے عام انتخابات میں فوج بلانے کا مطالبہ کر دیاجس کے بعد سندھ حکومت نے پانچ ہزارسے زائد انتہائی حساس پولنگ اسٹیشنز پرفوج تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے.

سندھ حکومت کی میزبانی میں ہونے والی آل پارٹیز کانفرنس میں تئیس سیاسی جماعتوں نے شرکت کی۔جو عام انتخابات میں حصہ لے رہی ہیں۔ صوبے کی سترہ سے زیادہ سیاسی جماعتوں نے صوبے میں فوج بلانے کا مطالبہ کیا چیف سیکرٹری سندھ اعجازچوہدری کاکہناہے کہ اس ضمن میں تمام تیاری مکمل کرلی گئی ہے
آل پارٹیز کانفرنس میں تمام جماعتوں نے اعادہ کیا کہ وہ الیکشن ملتوی نہیں کرانا چاہتے۔۔ سندھ کے نگران وزیراطلاعات نورالہدی شاہ کاکہنا تھا کہ وہ عوام کوبھرپورسیکورٹی فراہم کر کے خوف کےسائے سے نکالنا چاہتے ہیں
اجلاس میں امیدواروں کی سیکورٹی کے حوالے سے خدشات ختم کرنے اوروال چاکنگ مٹانے کےساتھ امیدواروں کواجازت دی گئی کہ وہ لائسنس یافتہ اسلحہ ضلعی انتظامیہ کی اجازت سے اپنے ساتھ رکھ سکتے ہیں۔۔ آئی جی سندھ شاہد ندیم بلوچ کا کہنا تھا کہ کوئی امیدوارقانون سے بالاترنہیں اوراگرکوئی الیکشن کمیشن کےضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرتا ہے تواسکےخلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔
آل پارٹیزکانفرنس اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ آئین کے آرٹیکل دفعہ ون اور ٹوکے تحت فوج کوبلایا جائےضلعی انتظامیہ ،سندھ حکومت الیکشن کمیشن اورپریذائیڈنگ آفیسرضرورت پڑنے پرفوج کوطلب کرسکتا ہے جبکہ بیلٹ پیپرکی پولنگ اسٹیشن تک رسائی اورانتخابات کے دن پانچ ہزارانتہائی حساس پولنگ اسٹیشنز پرڈیوٹی کی ذمہ داریاں اورپولنگ ختم ہونے تک بیلٹ بکس کی ریٹرنگ آفیسرتک رسائی بھی فوج کی نگرانی میں کی جائے گی۔ کراچی کے ہرپولنگ اسٹیشن کی ویڈیوریکارڈنگ کابھی انتظام کیا گیا ہے۔