شام : وزیراعظم کے قافلے پر حملہ‘ محافظ ہلاک ۔۔۔ جھڑپیں جاری‘ متعدد مکانات مہندم
دمشق، واشنگٹن، لندن (بی بی سی+نیوز ایجنسیاں) شام کے وزیراعظم وائل الحلقی کو دارالحکومت دمشق میں کار بم حملے میں نشانہ بنایا گیا ہے لیکن اطلاعات کے مطابق وہ حملے میں بال بال بچ گئے ہیں۔شام کے سرکاری ٹی وی کے مطابق وزیراعظم وائل الحلقی کے قافلے پر دمشق کے ضلع مذیح میں حملہ کیا گیا۔ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ یہ خود کش حملہ تھا یا پھر بم کار میں نصب کیا گیا تھا۔امریکی خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق پارکنگ میں کھڑی ایک کار میں بم نصب تھا۔شامی کارکنان کا کہنا ہے کہ حملے کے نتیجے میں ایک کار اور ایک بس جل کر خاکستر ہوگئی۔ضلع مذیح پر شام کی حکومت کا کنٹرول ہے جہاں پر ایک فوجی ہوائی اڈہ بھی ہے۔ یہ اڈہ دفاعی نقطہ نظر سے حکومت کے لیے بہت اہم ہے۔اے پی اے کے مطابق شام کے صوبے میں باغیوں اور سرکاری فوج میں جھڑپیں جاری ہیں۔ دونوں جانب سے بھاری ہتھیاروں کا استعمال کیا جا رہا ہے۔ جھڑپوں میں بھاری اسلحے کے استعمال کے باعث متعدد مکانات منہدم اور ایک تاریخی مسجد شہید ہوچکی ہے۔ شام میں دو سال سے جاری خانہ جنگی میں اب تک ستر ہزار سے زائد افراد مارے جاچکے ہیں۔ آن لائن کے مطابق برطانوی ملٹری چیف ڈیوڈ رچرڈنے وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون کو خبردار کیاہے کہ وہ امریکی ایماءپر شام میں مداخلت بارے اپنی سوچ ترک کردیں ورنہ یہ برطانوی افواج کیلئے بڑا رسک اور خطرہ ثابت ہوسکتا ہے۔ اے پی پی کے مطابق امریکی سینٹ میں ری پبلکن سینٹروں نے صدر باراک اوباما سے شام میں فوجی مداخلت کرنے اور میزائل حملہ کرنے کا مطالبہ کےاہے۔ انہوں نے کہا کہ شام کے ہوائی اڈوں پر میزائل حملے کئے جائیں اور زمینی دستے بھی بھیجے جائیں۔ اقوام متحدہ کے پناہ گزینوں کے ادارے نے کہا ہے کہ شام سے اب تک لبنان ہجرت کرنے والوں کی تعداد 444000سے تجاوز کر گئی ہے۔