اب نہیں تو پھر کبھی نہیں
مکرمی!2013کی آمد آمد ہے۔ جہاں پر الیکشن کمیشن اورعدالت نے فرعونوںکے منہ سے نقاب اُتارے ہیں۔ وہاں پر اب ہمیں بھی اپنے طرز عمل پر غور کرنا ہوگا اورہمیں سوچ سمجھ کرووٹ دینا ہوگا۔ تاکہ اس بار لُیٹرے نئے روپ میں ہم پر مسلط نہ ہوسکیں۔ اپنے اپنے علاقوں میں ہم جن کونسلرز اوروڈیروں کے ایماءپر ووٹ دیتے ہیں۔ ہم نے کبھی اُن کے طرز عمل پر غور کیا ہے؟ ہم نے کبھی ان سے یہ پوچھنے کی زحمت بھی گوارا کی ہے کہ ہم نے آپ کے حکم کے مطابق آپ کے مطلوبہ امیدوار کوووٹ دئیے ہیں آپ نے ہمارے محلے میں کون کون سا فلاحی کام کروایا ہے؟ آپ کے محلے میں عصمت فروشی، شراب کی خریدوفروخت اور جُوا ہو رہا ہے یہ لوگ ختم کرانے کے لئے ایکشن کیوں نہیں لیتے؟ آپ کے گھر میں جوان بیٹیاں جہیز نہ ہونے کے باعث گھر بیٹھے بیٹھے بوڑھی ہورہی ہیں یہ شادی کرنے کے لیے حرکت میں کیوں نہیں آتے جبکہ بہنیں بیٹیاں سب کی سانجھی ہوتی ہیں۔ یہ لو گ ناجائز منافع خوروں اورذخیرہ اندوزوں کے خلاف کاروائی کیوں نہیں کرتے؟ اس بار ان کو اپنی اوقات میں رکھیں ۔ ان سے تحریراً عہد لیں تاکہ یہ لوگ کل اپنے عہدے سے مُکر نہ جائیں ۔ ان شاءاللہ سارا سسٹم ٹھیک ہوجائے گا۔(اقرا راشد شاہین اسپیشل پرسن ڈلے والا ضلع بھکر تحصیل دریا خان)