مسئلہ کشمیر کا فوری حل، جنیوا میں اجلاس کے موقع پر احتجاج
پیرس (نوائے وقت نیوز)اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں وزیراعظم پاکستان عمران خان کی جانب سے مسئلہ کشمیر کا فوری حل تلاش کرنے کی ضرورت پر زور دینے کے بعد اب جنیوا میں جاری اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے اجلاس کے موقع پر انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کی جانب سے ایک احتجاجی کیمپ کا انعقاد کیا گیا ہے جس پر آویزاں قد آور پوسٹر دنیا بھر کے ممالک سے آئے ہوئے سفارت کاروں ، انسانی حقوق کے عہدیداروں اور سول سوسایٹی کے اراکین کی توجہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم کی جانب مبذول کروا رہے ہیں۔ جنیوا میں اس وقت انسانی حقوق کونسل کا اجلاس جاری ہے . جس میں دنیا بھر سے سفارت کار ، انسانی حقوق کی تنظیموں کے نمائندے، حکومتی اہلکار اور سول سوسایٹی کے اراکین شرکت کر رہے ہیں . ایسے موقع پر اسطرح کا احتجاجی کیمپ خاص اہمیت کا حامل ہے . اس موقع پر خاص طور پر تین سالہ کشمیری بچے ایاد کی تصویر (جس کے سامنے اس کے نانا کو بھارتی قابض فوج نے بے رحمی سے شہید کر دیا گیا ) بھارت کا گھناؤنا چہرہ دنیا کے سامنے پیش کر رہی ہے. احتجاجی کیمپ کے منتظمین کا کہنا ہے کہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں گذشہ سات عشروں سے انسانی حقوق کا بحران جاری ہے اور کشمیریوں کے بنیادی انسانی حقوق کی وسیع پیمانے پر خلاف ورزیاں کی جارہی ہیں۔ جموں وکشمیر کا تنازع گذشتہ 70 سال سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر ہے۔ ہم یہ چاہتے ہیں کہ عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں کسی بڑے انسانی المیے کو رونما ہونے سے پہلے ہی رو ک لے اور وہاں انسانی حقوق کی پامالیوں کو رکوانے کے لیے اپنا اثرورسوخ استعمال کرے۔ احتجاجی کیمپ کے منتظمین نے اقوام متحدہ سے پاس کردہ قراردادوں پر عملدر آد اور عالمی برادری سے بھارتی جارحیت کے خلاف نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔ اور اس عزم کا اظہار کیا بھارت کے مکروہ چہرے کو دنیا کے ہر فورم کے سامنے آشکارہ کریں گے۔