ہر عید اور تہوار کے موقع پر انسانی قیدی جنہوں نے کوئی نہ کوئی جرم کیا ہوتا ہے ان کو 90دن کی قید میں چھوٹ دی جاتی ہے مگر کوئی آزادی پسند جنگلی جانور اور پرندہ جس نے سرے سے ہی کوئی جرم کیا ہی نہیں۔ ہوتا اس جنگلی جانور کو 10فٹے پنجرہ میں اور پرندہ کو 1½فٹے پنجرہ میں عمر قید کی وحشیانہ سزا دینا مشغلہ ہے اور جانوروں کیلئے وبال جان بدبودار خوراک و پانی ان کی قسمت میں لکھ دیا جاتا ہے جنگلی درندہ چھ ماہ زندہ رہتا ہے۔ پرندہ ایک سال تک۔ اس کے علاوہ ماہ رمضان میں قصابوں کی دکانوں پر بے تحاشا رش دیکھا جا سکتا ہے۔ ناکردہ جرم کی پاداش میں جانوروں کوگاجر مولی کی طرح کاٹ کر دوزخ شکم کو گردن تک بھر کر روزہ رکھا اور افطار کیا جاتا ہے۔ بار برداری کے جانور گدھا‘ گھوڑا‘ خچر سارا دن دھوپ میں کھڑا رکھا جاتا ہے محکمہ والڈ لائف محکمہ لائیو سٹاک محکمہ انسداد بے رحمی یا تو بے حسی یا اختیارات سے محروم چلے آ رہے ہیں۔ محکمہ انسداد بے رحمی کا کہنا ہے کہ عملہ کو دو ماہ سے تنخواہ نہیں ملی دور دراز علاقوں سے زخمی بیمار جانور لانے کیلئے وعدہ کے مطابق بھی گاڑی فراہم نہیں کی گئی۔ یہ عملہ ہمارا کام نہیں کرتا۔ فرعون اور خونی تاجروں نے تیتروں کو پنجرہ میں قید کر رکھا ہے کہ جب تیتر بولتا ہے تو ہمارے سال بھر کے گناہ بخشے جاتے ہیں۔ جانوروں کی دل خراش بددعائوں سے ہمارا پیارا وطن عذاب کے نرغہ میںآیا ہوا ہے۔ اس کے تدارک کیلئے گوشت خور حضرات ایک ہفتہ کے سات دنوں میں صرف ایک دن گوشت کھائیں۔ بار برداری کے بیمار کمزور زخمی جانور سے کام لینا حرام ہے دیکھو حدیثﷺ۔لائسنس یافتہ قیدی پرندوں کو فی الفور رہا کیا جائے تاکہ ہمارا پیارا وطن عزیز ہر قسم کے بحرانوں سے نجات پا سکے۔(حکیم پیر شاہ ولی اللہ معفرت دفتر ایم ڈی طاہر ایڈووکیٹ‘ فین روڈ لاہور )
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38