لندن (آصف محمود سے) برطانیہ میں پاکستان نژاد وکلاءججوں اور بیرسٹروں کی تنظیم ایسوسی ایشن آف پاکستان لائرز کے چیئرمین امجد ملک نے کہا ہے کہ کیری لوگر بل پاکستانی عوام کی نفسیات کردار اور توقعات کے بالکل برعکس ہے۔ کشمیر پالیسی\\\' نیوکلیئر اثاثے اور فوج ہمیشہ سے پاکستان کیلئے حساس معاملات رہے ہیں لیکن اب امریکہ ان معاملات پر بھی براہ راست مانیٹرنگ اور کنٹرول چاہتا ہے جو ملکی سلامتی و خودمختاری کیلئے انتہائی خطرناک ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز مانچسٹر میں ایسوسی ایشن آف پاکستانی لائرز کے اجلاس سے خطاب کے دوران کیا۔ امجد ملک کا کہنا تھا کہ کیری لوگر بل میں ایک کمزور سویلین حکومت کو ٹاسک دیا گیا ہے کہ وہ فوج اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کو اپنے ماتحت کرے اور کشمیر کے مسئلے کو حل کئے بغیر بھارت کی ہرممکن مدد کرے۔ انہوں نے کہا کہ محسن پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر خان تک رسائی اور قبائلی علاقوں سے نیٹو اور امریکی افواج پر حملے کرنے والے عسکریت پسندوں کو ختم کرنے کیلئے دی جانے والی یہ امریکی امداد سراسر پاکستانی مفادات کے موت کے پروانے پر دستخط کئے جانے کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ صدر زرداری کی طرف سے 100 بلین ڈالر کی امداد کی درخواست کے بدلے میں صرف 1.5 بلین ڈالر سالانہ میں پاکستانی قوم کی غیرت کو خرید لیا گیا۔ امجد ملک نے کہا کہ سابق صدر پرویز مشرف نے ہندوستان سے دوستی بڑھانے کی کوشش کی لیکن ناکام رہے۔ وزارت داخلہ نے آئی ایس آئی کو اپنے ماتحت کرنے کی کوشش کی تو انہیں منہ کی کھانی پڑی اور اب فوجی جرنیلوں کی ترقیوں اور تقرریوں جیسے معاملات پر کنٹرول حاصل کرنے کے خواہشمند سیاستدانوں کو جانوں سے ہاتھ دھونے پڑ سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر عبدالقدیر خان تک امریکی رسائی سمیت پاکستان کی سالمیت کے دیگر معاملات پر عوام بغاوت پر اتر سکتے ہیں لہٰذا اس امدادی پیکیج کی شرائط پر عمل کرنے کی خواہشمند سویلین حکومت ہوش کے ناخن لے۔
شہباز شریف اب اپنی ساکھ کیسے بچائیں گے
Apr 18, 2024