اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج راجہ جواد عباس حسن نے پارلیمنٹ اور پی ٹی وی حملہ کیس میں وزیر اعظم عمران خان کی بریت کی درخواست منظور کرتے ہوئے انہیں مقدمہ سے بری کر دیا جبکہ عدالت نے پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کومقدمہ میں بدستور اشتہاری قراردیا ہے۔ جبکہ عدالت نے وزیر اعظم عمران خان کے علاوہ دیگر ملزمان پر فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور انہیں آئندہ سماعت پر طلب کر لیا ۔عدالت نے قراردیا ہے کہ دیگر ملزمان پر 12نومبر کو فرد جرم عائد کی جائے گی۔ عدالت نے قراردیا ہے کہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کو صدارتی استثنیٰ حاصل ہونے کی وجہ سے ان کے خلاف کیس نہیں چلایا جائے گا اور ان کے خلاف کیس داخل دفتر رہے گا جبکہ دیگر ملزمان میں وفاقی وزراء مخدوم شاہ محمود قریشی، پرویز خان خٹک، اسد عمر، شفقت محمود، سینئر صوبائی وزیر پنجاب عبدالعلیم خان، پی ٹی آئی پنجاب کے صدر اعجاز چوہدری ، پی ٹی آئی کے سابق سیکرٹری جنرل سردار جہانگیر خان ترین، عامر محمود کیانی، شوکت علی یوسفزئی، علی نواز اعوان،راجہ خرم شہزاد نواز سمیت دیگر شامل ہیں۔ خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان اس مقدمے میں اشتہاری رہ چکے ہیں اور بریت کے فیصلے سے قبل ضمانت پر تھے جبکہ پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری مقدمے میں بدستور اشتہاری ہیں۔واضح رہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے پی ٹی وی اور پا رلیمنٹ حملہ کیس میں بریت کی درخواستیں دائر کی تھیں اور ان درخواستوں پر گزشتہ روز سماعت ہوئی تھی اور عدالت نے فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔ سرکاری وکیل کی جانب سے بھی وزیر اعظم عمران خان کی جانب س بری کرنے کی درخواست کی حمایت کی گئی تھی۔وزیر اعظم عمران خا ن کی جانب سے دائر بریت کی درخواست میں کہا گیا تھا کہ ان کا اس مقدمہ سے کوئی تعلق نہیں تھا اور ان کے خلاف سیاسی طور پر مقدمہ درج کیا گیا تھا اور انہیں کسی گواہ نے بھی موردالزام نہیں ٹھہرایا لہذا انہیں اس مقدمہ سے باعزت بری کیا جائے کیونکہ اس مقدمہ میں کوئی سزا کا امکان نہیں ہے۔ جمعرات کے روز عدالت نے مختصر فیصلہ سناتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان کی بریت کی درخوستیں منظور کرتے ہوئے انہیں مقدمہ سے بری کر دیا ہے۔واضح رہے کہ اس سے قبل بھی ایس ایس پی تشدد کیس میں وزیر اعظم عمران خان کو بری کیا گیا تھا۔ 2014کے دھرنوں کے دوران وزیر اعظم عمران خان سمیت دیگر پی ٹی آئی قیادت پر دہشت گردی سمیت دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024