آزاد کشمیر کے بلدیاتی انتخابات میں پی ٹی آئی کی نمایاں برتری
آزاد کشمیر میں 31 سال بعد ہونیوالے بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں مظفرآباد ڈویژن میں انتخابات کا انعقاد کیا گیا۔ یہ ڈویژن تین اضلاع پر مشتمل ہے۔ مظفرآباد ضلع میں یوسی کی 41 سیٹوں میں سے 40 سیٹوں کے نتائج کے مطابق پی ٹی آئی کو نمایاں برتری حاصل ہے۔مظفرآباد میونسپل کارپوریشن کے 36 وارڈز کے غیرحتمی و غیرسرکاری نتائج کے مطابق مسلم لیگ (ن) 12 نشستیں جیت کر پہلے نمبر پر آئی جبکہ پی ٹی آئی 10 نشستوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔ پیپلزپارٹی آٹھ نشستیں حاصل کرپائی۔
آزاد کشمیر کے پہلے مرحلے میں ہونیوالے بلدیاتی انتخابات میں پی ٹی آئی کی نمایاں برتری موجودہ اتحادی حکومت کی سراسر ناقص اقتصادی پالیسیوں اور عوام سے کئے گئے وعدوں سے انحراف کا نتیجہ ہے۔ اس سے قبل 16 اکتوبر کو ہونیوالے ضمنی انتخابات میں بھی پی ٹی آئی نمایاں کامیابی حاصل کرچکی ہے جس سے بادی النظر میں یہی محسوس ہوتا ہے کہ پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کے بیانیے نے پورے ملک کے عوام کو متاثر کر رکھا ہے۔ گزشتہ دنوں راولپنڈی میں عمران خان کے جلسے میں لوگوں کی کثیر تعداد میں شمولیت بھی انکے بیانیے کی ہی تاثیر نظر آئی۔ صورتحال حکومت کیلئے لمحۂ فکریہ ہونی چاہیے۔ موجودہ اتحادی حکومت عوامی مشکلات اور روزافزوں مہنگائی کو جواز بنا کر ہی اقتدار میں آئی تھی۔ آٹھ ماہ گزر جانے کے باوجود وہ عوام کو کسی قسم کا ریلیف دینے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔ اپنے اس آٹھ ماہ کے دوران مہنگائی میں بدترین اضافہ کرکے حکومت نے مہنگائی کے سارے ریکارڈ توڑ ڈالے۔ اگر حکومت عمران خان کے بیانیے کا توڑ کرنا چاہتی ہے تو اسے عوام کو فوری ریلیف دینا ہوگا ورنہ عمران خان کا یہ بیانیہ عام انتخابات میں حکومت کیلئے مشکلات پیدا کر سکتا ہے۔ چونکہ آزاد کشمیر کے بلدیاتی انتخابات میں پی ٹی آئی کو نمایاں برتری حاصل ہوچکی ہے اس لئے حکومت اور پی ٹی آئی کی مخالف دوسری جماعتوں کی قیادتیں ان نتائج کو خوشدلی سے قبول کریں اور عمران خان بھی افراتفری کی سیاست برقرار رکھنے کی بجائے آئندہ عام انتخابات کی تیاری کریں۔ ملک اس وقت سیاسی عدم استحکام کا متحمل نہیں ہو سکتا۔