قانون پر عملدرآمد یقینی بنائیں
مکرمی! وزیراعظم پاکستان جناب عمران خاں صاحب نے اپنے خطاب میں صنعتکاروں ، کارخانے داروں سے اپیل کی ہے کہ مزدوروں کی تنخواہوں میں اضافہ کیا جائے۔ کیا سرمایہ دار اور جاگیرداروں پر کبھی اپیلوں کا بھی اثر ہوا ہے؟ حکومت نے تو مزدور کی تنخواہ بیس ہزار مقرر کرنے کا حکم دیا تھا اس پر بھی عمل ہوا اور نہ ہی محکمہ والوں نے کوئی نوٹس لیا، جناب خان صاحب عوام کو آپ سے بہت امیدیں تھیں۔ قانون تو بن جاتا ہے لیکن کبھی کسی محکمہ کے اہلکاروں نے معلوم کیا کہ اس پر عمل بھی ہو رہا ہے کہ نہیں؟ مالکان کے سامنے اگر مزدور کو جا کر کوئی دریافت کرے کہ تم کتنی تنخواہ لیتے ہو تو اول تو مزدور اس خوف سے کہ مالک مجھے فیکٹری سے نکال دے گا جھوٹ بتائے گا۔ یہاں تو ہر محکمے کے اہلکاروں کو اپنی منتھلی سے غرض ہوتی ہے ایسا معلوم ہوتا ہے اپنے فرائض کا احساس ہی ختم ہو گیا ہے۔ دوائیاں مہنگی کر دی گئی ہیں جعلی دوائیوں کی بہتات ہے۔ جناب عالی! حکومت نے کچھ سیاسی لیڈروں کو جیلوں میں ڈالا ہے اور مقدمات بھی قائم کئے ہیں لیکن اس عمل کا نچلے طبقے کو کوئی فرق نہیں پڑا عوام کو تو پٹواری تھانیدار مزدور کو محکمہ لیبر اور واپڈا کسٹم اور دیگر سے واسطہ پڑتا ہے جس پر کوئی فرق نہیں پڑا کاش کہ آپ جاگیرداری سرمایہ داری نظام کا خاتمہ کر دیں نہیں تو کالا باغ ڈیم ہی بنا جائیں کچھ تو کر جائیں۔