کرتار پور راہداری کھولنے کے پاکستان اور بھارت کی حکومتوں کے فیصلوں کے بعدکنٹرول لائن کے آر پارمقبوضہ کشمیر اور آزاد کشمیر کے درمیان تمام بند راستے کھولنے کا مطالبہ زور پکڑ گیا ہے ۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق مقبوضہ کشمیرمیںحریت فورم کے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق نے ٹویٹر پر جاری ایک پیغام میں کرتار پورراہداری کھولنے کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے پاکستان اور بھارت پر مسئلہ کشمیر کے حل پر زوردیا ہے تاکہ خطے میں امن اورلوگوں کی خوشحالی کی خوشحالی کی راہ ہموار ہو سکے ۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام بھارت اور پاکستان کے درمیان خیرسگالی اور دوستی کیلئے تمام اقدمات کا خیرمقدم کریں گے ۔ادھر عوامی اتحاد پارٹی کے سربراہ انجینئر عبدالرشید نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کرتارپور راہداری کھولنے کے فیصلے کاخیر مقدم کرتے ہوئے اسی طرز پر کنٹرول لائن پر بند کئے گئے تمام راستے کھولنے کا مطالبہ کیاہے۔ انہوںنے کہاکہ اگر چہ سکھ برادری طویل عرصے سے کرتار پور کو ریڈور کھولنے کا مطالبہ کر رہے تھے اور اب پاکستان اور بھارت دونوں ممالک کی حکومتوں نے سکھوں کے مذہبی جذبات کو سمجھنے کی کوشش کی ہے اس کا خیر مقدم کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ اب بھارت اور پاکستان کو جموںوکشمیر کے عوام کی خواہشات اور جذبات کا بھی احساس کرنا چاہیے ۔ انہوںنے کہاکہ اگر اس راہداری کے ذریعے بھارت سے بین الاقوامی سرحد کے ذریعے کرتار پورکا فیصلہ 120کلومیٹر سے کم ہو کر صرف چار کلومیٹر رہ سکتا ہے تو ٹیٹوال ، گریز ،کیرن ، ناگام، اوڑی ، پونچھ اور دیگر مقامات کے لوگوںکو کنٹرول لائن کے پار اپنے پیاروں سے ملاقات یا مقدس مذہبی مقامات کی زیارت کیلئے سینکڑوں کلومیٹر کا سفر طے کرنا پڑتا ہے ۔ جموں کے تاجروںاور صنعتکاروںنے بھی پاکستان کے ساتھ کاروبارشروع کرنے کیلئے تاریخی سیالکوٹ سچیت گڑھ روٹ کھولنے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ خطے میں معاشی سرگرمیوں کو فروغ مل سکے ۔
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38