’’ہم پاکستان کو ایسا سبق سکھائیں گے کہ اسکی آنے والی نسلیں بھی یاد رکھیں گی‘‘۔یہ الفاظ ہیں بھارت کے ریٹائرڈ میجر گوریو آریا کے جو اس نے صوبہ بلوچستان سے متعلق کہے ۔تین دن بعد بلوچستان میں بارودی سرنگ کے ایک دھماکے میںہماری فوج کے پانچ جوان اور ایک میجر موقع پر ہی شہید ہو گئے۔ مزید ایک ہفتہ بعد سات آدمی اور شہید ہوئے۔میجر آریا نے یہ بھی بتایاکہ بلوچستان میں ’’ را‘‘ کے ایجنٹ دہشتگردی کررہے ہیں۔ پہلی دفعہ کسی ذمہ دار بھارتی نے ایسا بیان دیا ۔ میجر گوریو آریا بھارتی فوج کا ریٹائرڈ آفیسر ہے جو اب بطور جرنلسٹ کام کررہا ہے اور اسکا تعلق بھارتی ٹی وی چینل ’’ ریپبلک‘‘ سے ہے۔ بہت اچھا دفاعی تجزیہ نگار ہے۔پاکستان اور خصوصاًپنجاب اور پنجابیوں کا سخت مخالف ہے۔ انکے متعلق زہر اگلتا رہتا ہے ۔پاکستان کو برے ناموں سے تشبیہ دیتا ہے ۔بھارت اور بھارتی فوج کی تعریفوں کے پل باندھتا ہے۔ بھارتی فوج کی تقریباً ہر یونٹ،ہر ادارے اور ہر ڈیکور یٹڈ سولجر پر سینکڑوں ویڈیوز بنا رکھی ہیں جن میں بھارتی فوج کی اعلیٰ تربیت، جذبہ حب الوطنی، بہادری،دلیری اور میدان جنگ میں پروفیشنل کارکردگی اسکا موضوع ہیں۔ اپنی قوم اور اپنی فوج کی Motivationپر بہت کام کیا ہے اور کررہا ہے۔ پاکستان فوج اس کی نظر میں ایک بیکار، بزدل، متعصب ،عیش پسند اور جذبہ حب الوطنی سے محروم فوج ہے۔ پاکستانی فوج میں نفرت اور انتشار پھیلانے کے لئے پاکستان فوج کے جنرلز کو ’’ سُنی پنجابی جنرلز کاٹولہ‘‘ کہہ کر پکارتا ہے۔ اس کی نظر میںپاکستان بطور ملک ایک غریب اور دہشتگرد ملک ہے جو زیادہ عرصہ قائم نہیں رہ سکتا۔
اس میں کوئی شک نہیں کہ بھارت پاکستان کے تمام علاقوں میں دہشتگردی کرارہا ہے۔چند سال پہلے ’’را‘‘ کا سینئر آفیسر کلبھوشن یادیو جو کہ بھارتی نیوی میں سرونگ ونگ کمانڈر تھا بلوچستان میں دہشت گردی کا نیٹ ورک چلا تا ہواپکڑا گیا۔ بھارت کا اصل مقصد بلوچستان کو پاکستان سے علیٰحدہ کرنا ہے ۔بھارت اس حد تک ضرور کامیاب ہوا ہے کہ کچھ جذباتی قسم کے بلوچ سردار یہاں سے بھاگ کر یورپ اور امریکہ میں رہائش پذیر ہیں اور بلوچستان کی علیٰحدگی کے لئے کام کررہے ہیں۔بھارت نے انہیں بھارتی شہریت بھی دے رکھی ہے۔تمام اخراجات بھی برداشت کررہا ہے ۔بلوچستان کے باغی بلوچ نوجوانوں کو افغانستان میں دہشتگردی کی تربیت دے کر ہتھیاروں سے لیس کر کے بلوچستان بھیجتا ہے جہاں انہیں ہر دہشتگردی کے واقعہ پر معقول معاوضہ دیا جاتا ہے۔ تنخواہ اور باقاعدگی سے ہتھیاروں کی مدد اس کے علاوہ،را کے ایجنٹ ان لوگوں کی حفاظت اور راہنمائی کرتے ہیں۔
چند ہفتے پہلے جنوبی وزیرستان میں عارف وزیر نامی شخص قتل ہو گیا جس پر جنوبی وزیرستان اور شمالی وزیرستان کے تمام سرکردہ لوگ اکٹھے ہوئے۔ اس قتل کا الزام پاکستان پر لگایا گیا کہ پاکستان فوج نے اپنے زیر سایہ طالبان کے ذریعے عارف وزیر کو قتل کرایا ہے کیونکہ وہ پشتون تحفظ موومنٹ کا ایک سرکردہ لیڈر تھا ۔گو پشتون تحفظ موومنٹ ایک نئی جماعت ہے لیکن دو مواقع پر یہ نہ صرف پاکستان کے خلاف تقاریر کر چکے ہیں بلکہ پاکستانی پرچم کی بے حرمتی بھی کی۔پاکستان فوج پر دہشتگردوں کے حملے کراتے ہیں۔جب سے اس تحریک نے زور پکڑا ہے وزیرستان میں دہشتگردی بہت بڑھ گئی ہے۔ ایسے نظر آتا ہے کہ پاکستان مخالف طالبان پھر اس علاقے پر قابض ہو گئے ہیں۔ مختلف شواہد ظاہر کرتے ہیں کہ بلوچستان کی طرح اس علاقے میں بھی’’ را‘‘ بہت سرگرم ہے اور اسے ہر قسم کی سپورٹ افغانستان سے مل رہی ہے۔یہ تخریب کاری صرف یہاں پر ہی ختم نہیں ہوتی۔ کراچی میں حال ہی میں ’’ را‘‘ کا ایک بڑا نیٹ ورک پکڑا گیا ہے جس میں سرکاری افسران بھی شامل تھے۔ اس نیٹ ورک کا تعلق ایم کیو ایم لندن سے بتایا جاتا ہے۔ کچھ خفیہ ذرائع سے یہ بھی پتہ چلا ہے کہ سندھ میں بھی کچھ لوگ زیر زمین ’’ را‘‘ کے لئے کام کررہے ہیں ۔وہ سندھ کو پاکستان سے علیٰحدہ کر کے سندھو دیش بنانے کی کوشش کررہے ہیں ۔سمجھ نہیں آتی کہ ہمارے کچھ لوگ پاکستان توڑ کر ہندوئوں کے ساتھ ملنے کے لئے کیوں بیتاب ہیں۔ یہ لوگ ان بیس کروڑ مسلمانوں کا حال کیوں نہیں دیکھتے جو اس وقت ہندوستان میں رہ رہے ہیں۔
مندرجہ بالا اقدامات سے ثابت ہوتا ہے کہ بھارت پاکستان توڑنے کی منصوبہ بندی کر چکا ہے اور اب تندہی سے اس پر عمل پیرا ہے۔ ویسے تو بھارت کے ہر لیڈر نے پاکستان کے خلاف مذموم سازشیں کیں اور جتنا ممکن ہو سکا پاکستان کو نقصان پہنچایا لیکن نریندر مودی اپنے آپ کو ایک تاریخ ساز شخصیت ثابت کرنا چاہتا ہے۔ وہ تب ممکن ہوگا جب وہ پاکستان کو نقصان پہنچائے گا۔ اپنی بہادری ثابت کرنے کے لئے وہ پہلے بھی پاکستان پر کئی سٹرائیکس کر چکا ہے۔(جاری)
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024