سندھ میں پی ٹی آئی نے سندھ حکومت کیخلاف احتجاج کا اعلان کردیا

پاکستان تحریک انصاف سندھ نے صوبے میں کرپشن مٹاؤ پیپلز پارٹی ہٹاؤ تحریک کا اعلان کر دیا، خرم شیر زمان نے کہا کہ چیف جسٹس آڈیٹر جنرل کی رپورٹ کا نوٹس لیں، مختلف محکموں میں اربوں کی بے ضابطگیاں کی گئیں۔
تفصیلات کے مطابق ایم پی اے خرم شیر زمان، حلیم عادل شیخ، سیما ضیا اور عمر عماری نے سندھ اسمبلی میں پیپلز پارٹی کی کرپشن کی داستانوں پر اہم پریس کانفرنس کی۔
پی ٹی آئی رہنما خرم شیر زمان نے مطالبہ کیا کہ 18 ویں ترمیم کو واپس لیا جائے، چیف جسٹس آڈیٹر جنرل کی رپورٹ کا نوٹس لیں، محکموں میں اربوں کی بے ضابطگیاں کی گئیں۔پیپلز پارٹی کے حکومت کی دو نمبریاں سال بھر چلتی ہیں اور آڈیٹر جنرل کی رپورٹ کو کبھی بھی نمایاں نہیں کیا گیا۔
خرم شیر زمان کا کہنا تھا کہ صوبائی محکمہ صحت میں 11 ارب روپے کے کرپشن کی نشاندہی کی گئی ہے، ان لوگوں سے ادویات لی گئی ہیں جو ان کے بغل بچہ ہیں اور لاڑکانہ میں بچوں کو ایڈز کا مرض ہوگیا، 'بھٹو کے شہر میں ایڈز ہے ان کی چوری کی وجہ سے'۔
انھوں نے کہا کہ پی پی کی بد عنوانیوں کے خلاف اینٹی کرپشن اور نیب جانے کا اعلان کرتا ہوں، ہم نے اس سلسلے میں ایک کتاب تیار کی ہے، اسپیکر اسمبلی سے گزارش ہے کتاب پر بحث کے لیے وقت دیں، ہم بتائیں گے کہ عوام کے پیسوں کو کیسے لوٹا گیا۔
خرم شیر زمان نے کہا کہ صوبے میں بنیادی حقوق، پینے کا پانی، سیوریج، ہیلتھ، پارکس کا حال بتائیں گے، ایک سال میں 292.84 ارب روپے کی کرپشن کی گئی، یہ چیزیں ہم نے بتانی ہے عوام کو، رپورٹ تیار کر رہے ہیں۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ ہم وہ باتیں کر رہے جو اس کتاب میں لکھی ہیں، ہم سرٹیفائیڈ صادق اور امین ہیں، ہم ان کے سامنے دیوار بن کر کھڑے ہوں گے۔
دریں اثنا، پی ٹی آئی رہنما حلیم عادل شیخ نے کہا کہ پیپلز پارٹی کو شرم آنی چاہیے اسلام آباد جانے سے پہلے، لاڑکانہ میں 500 سے زائد بچے ایچ آئی وی سے متاثر ہیں، یہ گندم کی 40 لاکھ بوریاں کھا گئے، کراچی سمیت سندھ پانی کو ترس رہا ہے، تھر میں بچے مر رہے ہیں، یہ کیا تحریک چلائیں گے۔
حلیم عادل شیخ نے کہا کہ ہم ان کے خلاف کرپشن مٹاؤ، سندھ بچاؤ تحریک چلائیں گے، پی ٹی آئی اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر تحریک چلائے گی۔
تحریک انصاف کرپشن اور ایڈز کے خلاف عوام کو سڑکوں پر لائے گی۔ حلیم عادل شیخ کہتے ہیں کہ پیپلز پارٹی کی تحریک تو ابو بچاؤ مہم ہے۔
خرم شیر زمان نے بھی سندھ حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے صوبے کو ایک سال میں 292 ارب روپے کا چونا لگایا۔
ن کا کہنا تھا کہ وزیراعلی سید مراد علی شاہ کے محکمہ خزانہ میں ساڑھے 11 ارب روپے کی مالی بے ضابطگیاں کی گئی ہے جبکہ محکمہ خوارک اور ورکس اینڈ سروسز میں بھی اربوں روپے جبکہ محکمہ توانائی اور داخلہ میں کروڑوں روپے کی مالی ضابطگیاں کی گئیں۔
پی ٹی آئی کے رہنما کا کہنا تھا کہ ڈی جی نیب سے ملاقات کے لیے وقت مانگا ہے، انہیں کرپشن کے ثبوت دینے جارہے ہیں، ساتھ ہی کہا کہ اینٹی کرپشن کو بھی وہی ثبوت دوں گا، دیکھتے ہیں ان کے خلاف کیا کارروائی ہوگی۔
خرم شیر زمان کا کہنا تھا کہ مکیش کمار چاؤلہ کو اربوں روپے کے کرپشن کا حساب دینا ہوگا، محکمہ ایکسائز میں ساڑھے 27 ارب روپے کی بے ضابطگیاں کی گئی ہیں اور سوال کیا کہ وفاق کے دیئے ہوئے پیسوں کا حساب کون لے گا؟
ان کا کہنا تھا کہ اٹھارویں ترمیم سے پیپلز پارٹی اوراس کے چیئرمین کو فائدہ ہوا ہے۔ وفاق سے ترمیم کو ختم کرنے کا مطالبہ کروں گا۔
انہوں نے چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ اس معاملے کا نوٹس لیں۔
پی ٹی آئی کے رہنما کا کہنا تھا کہ عوام کو پانی اور دیگر مسائل میں الجھا دیا گیا ہے اور ساتھ ہی مطالبہ کیا کہ اٹھارویں آئینی ترمیم پر نظرثانی کی جائے۔