چوہدری نثار کسی ایف آئی آر میں نامزد نہیں،سیاسی مخالف پر ان کا نام لیا جا رہا ہے:طلال چوہدری
وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا ہے کہ فیض آباد دھرنے کے دوران 418ملزمان گرفتار ہوئے تھے تمام ملزمان ضمانت پر رہا ہو گئے ہیں کل 27 مقدمات بنائے گئے تھے جن میں سے 12 مقدمات انسداد دہشت گردی کی عدالت میں چل رہے تھے، سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کسی ایف آئی آر میں نامزد نہیں ہیں سیاسی مخالف پر ان کا نام لیا جا رہا ہے ۔ان خیالات کا اظہار وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے قومی اسمبلی میں غلام سرور خان کی طرف سے توجہ مبذول کرانے کے نوٹس پر جواب دیتے ہوئے کیا۔ طلال چوہدری نے کہا کہ فیض آباد دھرنے کی وجہ سے قومی اسمبلی کی طرف سے پاس کیے جانے والا بل تھا جس پر سیاسی جماعتوں نے پوائنٹ سکورنگ کی اور اپنے ووٹ بڑھنے کے لیے اس کو استعمال کیا کافر، کافر ،توہین رسالت اور غداری کے سرٹیفکیٹ دینے شروع کر دیئے اور اس پر مسلم لیگ ن کو نشانہ بنایا گیااور سارا ملبہ حکومت پر ڈال دیا گیا۔اس ساری مہم کا نقصان پاکستان کو ہوا۔انہوں نے ایوان کو بتایا کہ فیض آباد دھرنے میں کل 418 ملزمان گرفتار ہوئے کچھ کے چالان عدالت میں پیش ہوئے اور کچھ کے نا مکمل چالان عدالت میں پیش ہوئے تمام ملزمان ضمانت پر رہا ہوگئے ہیں فیض آباد دھرنے کے حوالے سے کیس ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہے اس لیے زیادہ بات نہیں کر سکتا ۔انہوں نے کہا کہ اس بل پر ایوان میں لوگوں نے جھوٹ بولا۔فیض آباد کے قریب دیگر حساس دفاتر کے ساتھ سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کا گھر بھی موجود ہے ان کے گھر سے کوئی فائرنگ نہیں ہوئی ہے اور نہ ہی کوئی ایسی درخواست سامنے آئی ہے سیاسی مخالفت پر بات نہیں ہونی چاہیے ایف آئی آر میں جو بھی نامزد ہونگے ان کے خلاف کارروائی ہوگی۔